دلتوں اور اقلیتوں پر بڑھتے مظالم کے خلاف شعور بیداری پر زور

یونیورسٹی تعلیمات میں زعفرانی رنگ ، اتم کمار ریڈی ، کودنڈا رام و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔14ستمبر(سیاست نیوز) قومی سطح پر دلتوں اور اقلیتوں پر بڑھتے مظالم کی روک تھام کے لئے عوام میںبی جے پی کے فرقہ پرست نظریہ کے متعلق شعور بیداری مہم ضروری ہے۔ پچھلے ڈھائی سالوں میں مرکزی حکومت نے ابتدائی تعلیم سے لیکریونیورسٹی تعلیمی نصاب تک زعفرانی رنگ بھرنے کی کوششیں کی ہیں۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے طالب علم اور امبیڈکر اسٹوڈنٹ یونین کے رکن آنجہانی روہت ویمولہ کی خودکشی نہیںبلکہ ایک سیاسی ‘ سماجی ‘ تہذیبی اور ادارہ جاتی قتل ہے جس کی ذمہ دار مرکزی حکومت کی تقسیم اور حکومت کروکی پالیسی ہے۔حیدرآباد سے لیکر گجرات‘ اتر پردیش ‘ مہارشٹرا کے علاوہ ملک کی دیگر ریاستوں میں دلتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا سدباب دلت مسلم اتحاد ہے ۔ روہت ویمولہ کے ادارہ جاتی قتل کے خلاف تحریک کرنے والو ں کوتین تا چار سال پرانے مقدمات میں ماخوذ کرتے ہوئے گرفتار کیاجارہا ہے۔ روہت ویمولہ معاملے میں حکومت تلنگانہ کی مجرمانہ خاموشی ریاست تلنگانہ میںدلتوں پر مظالم کے اضافے کا خدشہ بن رہا ہے۔ روہت ویمولہ کے ساتھ انصاف اور اداہ جاتی قتل کے واقعات کی روک تھام اور تعلیمی ادارو ںمیںذات پات کے جھگڑوں کے درمیان میں دلت اورمسلم طلبہ کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی روک تھام کے لئے روہت ویمولہ ایکٹ کا نفاذ ضروری ہے۔ آج یہاں نیو پریس کلب سو ماجی گوڑ ہ میںتلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ایس سی سل کے زیراہتمام روہت ویمولہ عصری امتیاز اور ادارہ جاتی قتل کی مثال پر منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کے دوران مختلف جماعتوں او رتنظیموں کے قائدین نے یہ تاثرات پیش کئے

 

۔کنوینر کانفرنس کی کرشانک مانے اریہ پلی موہن رائو نے نگرانی کی جبکہ صدر ٹی پی سی سی کیپٹن اتم کما رریڈی‘ ورکنگ پریسڈنٹ ٹی پی سی سی ملو بھٹی وکرم ارکا‘ صدرنشین تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈارام ‘ انقلابی گلوکارہ ویملا‘ کنونیر ٹی پی سی سی ایس سی سل پرساد کے علاوہ‘ سماجی جہدکار درگم بھاسکر ‘ تلنگانہ لوک ستہ قائد ناگ راج‘ پروفیسر سجاتا سوریہ پلے‘کے علاوہ دیگر نے سے خطاب کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں روہت ویمولہ ایکٹ کو نافذ کرنے کو لازمی قراردیا۔ صدر ٹی پی سی سی اتم کمار ریڈی نے گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پچھلے دوسالوں میں دلتوں اور اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے بڑھتے واقعات پر افسوس ظاہر کیا۔ انہوںنے کہاکہ روہت ویمولہ نے خودکشی نہیں کی ہے بلکہ انہیں قتل کیا گیا ہے اور اس کے ذمہ دارمرکزی وزراء بنڈارودتاتریہ ‘ سمریتی ایرانی ‘ رکن تلنگانہ قانون ساز کونسل چنتالا رام چندر‘ اپا رائو ہیںجنھوں نے روہت ویمولہ جیسے ہونہار طلب علم کو خودکشی کرنے پر مجبور کردیا۔ انہوں نے روہت ویمولہ کی خودکشی واقعہ کے بعد راہل گاندھی کے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی پہنچ کر روہت کی ماں اور دوستو ں سے ملاقات کا بھی اس موقع پر ذکر کیا۔چیرمن تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈارام نے روہت کی خودکشی کو ادارہ جاتی قتل قراردیتے ہوئے کہاکہ روہت ویمولہ کی موت کے ذمہ داراروں کو سزا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ وائس چانسلر اپا رائو کو برخواست کرنے اور روہت ویمولہ ایکٹ متعار ف کروانے کا مرکزی او ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا۔قبل ازیں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ایس سی سل کی جانب سے روہت ویمولہ ایکٹ کے متعلق مسودہ کی بھی اس موقع پر اجرائی عمل میںلائی گئی اور مذکورہ مسودہ کی مددسے روہت ویمولہ ایکٹ تیار کرنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔