سرینگر 28 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) دستور کی دفعہ 35-A پر جس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، کشمیریوں میں اُلجھن و غیر یقینی پیدا ہوگئی ہے جس کے پیش نظر کئی افراد اس مسئلہ پر وادی میں بند اور ہڑتال کے اندیشوں سے خوفزدہ ہیں۔ شادی بیاہ اور دیگر تقاریب کی منسوخی کے اشتہارات مقامی اخبارات میں شائع ہوتے دیکھے جارہے ہیں۔ ایک اشتہار میں لکھا گیا ہے کہ ’’تمام عزیز و اقارب کو مطلع کیا جاتا ہے کہ جنھیں میرے لڑکے کی 29 اگسٹ کو مقررہ شادی کا دعوت نامہ دیا گیا تھا، موجودہ حالات کے پیش نظر اس دعوت کو منسوخ تصور کیا جائے‘‘۔ تاہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’تاہم انتہائی سادگی کے ساتھ تقریب نکاح منعقد ہوگی۔ (دعوت کی منسوخی پر) آپ کو ہونے والی دشواریوں پر ہمیں افسوس ہے‘‘۔