دفعہ 35اے کیخلاف فیصلے کی صورت میں عوامی احتجاج

فلسطین جیسی صورتحال پیدا ہوگی ، علحدگی پسند قائدین کا انتباہ
سرینگر ۔ /29 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) تین علحدگی پسند قائدین نے آج کشمیر کے عوام پر زور دیا ہے کہ دفعہ 35اے کے بارے میں اگر سپریم کورٹ مخالف فیصلہ سنائے تو بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کردیں ۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 35اے  کی تنسیخ کیلئے سپریم کورٹ میں جو درخواستیں دائر کی گئی ہیں اگر عدالت اس کی تائید میں فیصلہ سناتی ہے تو پھر یہاں کے حالات بگڑ جائیں گے اور فلسطین جیسی صورتحال پیدا ہوگی ۔ سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے ایک مشترکہ بیان میں عوام پر زور دیا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ کشمیر کے عوام کی خواہش اور مفاد کے خلاف ہو تو پھر بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج شروع کردیا جائے ۔ یہ معاملہ عنقریب سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے پیش ہونے کی توقع ہے ۔ دفعہ 35اے  جموں و کشمیر کے مستقل ساکنین کو خصوصی حقوق اور مراعات سے متعلق ہے ۔ اسے صدارتی حکم نامے کے ذریعہ 1954 ء میں ہندوستانی دستور میں شامل کیا گیا ۔ ان قائدین نے کہا کہ ریاستی امور کو متاثر کرنے کی کسی بھی کوشش کی صورت میں فلسطین جیسی صورتحال پیدا ہوجائے گی ۔ انہوں نے عوام سے خواہش کی ہے کہ وہ قانون میں کسی بھی تبدیلی کے خلاف احتجاج کیلئے تیار رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی ریاست کی شکل تبدیل کرنے کیلئے سازش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے اسکالرس اور رائیٹرس پر بھی زور دیا کہ وہ عوام کو اس قانون کی منسوخی کے عواقب و نتائج سے باخبر کریں ۔