چیف منسٹر کجریوال اور کابینی رفقاء کا ایل جی کی آفس میں دھرنا و شب بسری
نئی دہلی ۔ 12 جون ۔( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال اور اُن کے کابینی رفقاء جنھوں نے لیفٹننٹ گورنر ( ایل جی ) کے دفتر میں رات گذاری ، آج اُنھوں نے اپنے موقف میں شدت پیدا کردی ، جیسا کہ وزیر صحت ستیندر جین نے اپنے مطالبات کی تائید میں غیرمعینہ بھوک ہڑتال شروع کردی ہے ۔ عام آدمی پارٹی حکومت کے مطالبات میں آئی اے ایس آفیسر کو یہ ہدایت دینا شامل ہے کہ اپنی ہڑتال ختم کردیں ، نیز اُن کے خلاف کارروائی کی جائے جو چار ماہ سے کام پر نہیں ہیں ۔ حکومت نے ایل جی سے راشن کو گھر گھر پہونچانے کیلئے پیش کردہ تجویز کو منظور کرنے کی خواہش بھی کی ہے ۔ کجریوال ، اُن کے نائب منیش سیسوڈیہ ، وزیر ترقیات گوپال رائے اور جین نے گزشتہ روز شام 5:30 بجے ایل جی انیل بائیجل سے ملاقات کی اور تب سے وہیں رُکے ہوئے ہیں۔ ساری رات گذارنے کے بعد کجریوال نے آج ایک ویڈیو جاری کیا اور کہاکہ عام آدمی پارٹی کے وزراء کے پاس اس کے سواء چارہ نہیں کہ ایل جی کے دفتر میں دھرنے پر بیٹھ جائیں کیونکہ لیفٹننٹ گورنر بائیجل حکومت دہلی کے مطالبات پر بار بار درخواستوں کے باوجود کان نہیں دھر رہے ہیں ۔ ذرائع نے کہا کہ دہلی کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ چیف منسٹر اور اُن کے کابینی رفقاء نے ایل جی کی آفس میں شب بسری کی ہے تاکہ اپنے مطالبات کی تکمیل کیلئے زور ڈالا جاسکے۔ اس اقدام پر بی جے پی کی لوکل یونٹ نے نکتہ چینی کی ہے اور اس دھرنا کو جمہوریت کا مذاق قرار دیا ہے ۔ دہلی بی جے پی کے سربراہ منوج تیواری نے ٹوئیٹر پر کہا کہ جمہوریت کا مذاق بنایا جارہا ہے ، کام کچھ نہیں صرف ڈرامہ بازی ہورہی ہے ۔ تاہم عام آدمی پارٹی نے دوہرایا کہ اُن کی جدوجہد جاری رہے گی اور وہ اپنے مطالبات کی تکمیل ہونے تک نرم نہیں پڑیں گے ۔ عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی اور ایل جی ہمیں ریاست کی بہتری کیلئے کام کرنے نہیں دے رہے ہیں۔ ایل جی آئی اے ایس آفیسرس کی جانب سے ہڑتال کے پس پردہ کارفرما ہیں۔ دہلی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر وجیندر گپتا نے کجریوال کے دھرنے کو کام سے لاپرواہی قرار دیا۔دریں اثناء کجریوال نے ایل جی کے آفس سے ٹوئٹ میں بتایا کہ ستیندر جین نے غیرمعینہ بھوک ہڑتال شروع کردی ہے ۔