دعوت افطار اور ائمہ و موذنین کیلئے تنخواہوں کیلئے بجٹ کی عدم اجرائی،محکمہ اقلیتی بہبود کو بجٹ اجرائی کا انتظار

حیدرآباد ۔ 6 ۔ جولائی (سیاست نیوز) حکومت نے دعوت افطار، غریبوں میں کپڑوں کی تقسیم اور ائمہ اور مؤذنین کیلئے تنخواہوں کا اعلان تو کردیا لیکن اس کے لئے ابھی تک بجٹ جاری نہیں کیا گیا۔ اب جبکہ چیف منسٹر کی دعوت افطار اور شہر اور اضلاع کی مساجد میں دعوت افطار اور کھانے کے انتظام کیلئے صرف 6 دن باقی ہیں لیکن ابھی تک چیف منسٹر کی جانب سے اعلان کردہ 26 کروڑ روپئے جاری نہیں کئے گئے۔ مساجد کو فی کس دو لاکھ روپئے کی اجرائی کا فیصلہ کیا گیا، اس کے علاوہ تقریباً دو لاکھ غریب خاندانوں میں پانچ سو روپئے مالیتی کپڑے تقسیم کئے جائیں گے۔ کپڑوں کے سلسلہ میں ٹنڈرس طلب کئے جارہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے اندرون دو یوم بجٹ کی عدم اجرائی کی صورت میں محکمہ اقلیتی بہبود کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ بتایا جاتاہے کہ بجٹ کی اجرائی سے متعلق فائل چیف سکریٹری اور چیف منسٹر کی منظوری کیلئے روانہ کردی گئی ہے۔ محکمہ فینانس نے 4 جولائی کو 26 کروڑ روپئے مختص کئے لیکن اقلیتی بہبود کو اس کی اجرائی کیلئے چیف منسٹر کی منظوری ضروری ہے۔ دعوت افطار کیلئے 4 کروڑ اور کپڑوں کی تقسیم پر 10 کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے۔ ائمہ اور مؤذنین کی تنخواہوں کیلئے 12 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو بجٹ کی اجرائی کا انتظار ہے تاکہ ان کاموں کی بہتر طور پر تکمیل ہوسکے۔