حیدرآباد 28 اگسٹ (سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ ہاؤزنگ کارپوریشن میں دس سال سے برسرکار کنٹراکٹ ملازمین نوکریوں سے محروم ہوگئے۔ ان ملازمین نے اندراماں ہاؤزنگ جیسے پراجکٹس کے لئے کام کیا تھا۔ کم و بیش ایک ہزار 179 آؤٹ سورس ملازمین کو ریاستی حکومت نے مالیاتی سال 2015-16 ء کے اختتام پر رواداری میں اس وعدہ کے ساتھ نوکری سے نکال دیا کہ انھیں بعد میں دوسرے پراجکٹس کے لئے کام دیا جائے گا۔ بے روزگار ہوئے ملازمین ہنوز حکومت سے وعدہ کی تکمیل کا انتظار کررہے ہیں۔ کنٹراکٹ 31 مارچ کو ختم ہوا۔ ملازمین سے وعدہ کیا گیا تھا کہ انھیں ڈبل بیڈ روم پراجکٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔ کئی نمائندگیوں کے باوجود حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ ملازمت سے محروم ہوئے افراد اب 29 اگسٹ سے اندراپارک پر بھوک ہڑتال شروع کرنے والے ہیں۔ کے شیکھر ریڈی جنرل سکریٹری تلنگانہ اسٹیٹ ہاؤزنگ کارپوریشن آؤٹ سورسنگ ایمپلائز یونین نے کہاکہ ہم نے کارپوریشن میں دس سال سے زیادہ کام کیا۔ اب ہمیں بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔ تلنگانہ تحریک کے وقت ہمیں مستقل ملازمت کا تیقن دیا گیا تھا۔ گزشتہ 5 ماہ کے دوران 8 وزراء سے نمائندگی کے باوجود کچھ حاصل نہیں ہوا۔ ملازمین کو دھوکہ دیا گیا۔ ایک بھی وزیر نے مسئلہ پر توجہ نہیں کی ہے۔ وزیر امکنہ اندرا کرن ریڈی ہوں یا وزیر فینانس ایٹالہ راجندر سب ذمہ داری ایک دوسرے پر دھکیل رہے ہیں۔