وزیر اعظم مودی سے وضاحت کرنے کا مطالبہ : سی پی آئی قومی سکریٹری سدھاکر ریڈی
حیدرآباد 31 جنوری ( پی ٹی آئی ) یہ واضح کرتے ہوئے کہ سکیولرازم کے ذریعہ ہندوستان کا کردار چھلکتا ہے سی پی آئی کے قومی سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی نے آج لفظ سکیولرازم کو دستور سے حذف کرنے کے مطالبہ کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس مطالبہ پر واضح جواب دیں۔ سدھاکر ریڈی نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکیولر ازم سے ہندوستان کا کردار چھلکتا ہے ۔ سوشلزم سے ہندوستان کا وہ مقصد چھلکتا ہے جسے حاصل کرنا ہے ۔ سوشلسٹ اور سکیولر کے الفاظ کو دستور میں 1976 میں شامل کیا گیا تھا ان الفاظ کو حذف نہیں کیا جانا چاہئے ۔ حکومت ہند ‘ بی جے پی اور این ڈی اے کو اس طرح کی کوششوں سے باز رہنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم کے بعد پاکستان ایک اسلامی جمہوریہ بن گیا تھا جبکہ ہندوستان نے سکیولر جمہوریہ رہنے کو پسند کیا تھا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب سکیولرازم کے لفظ کو حذف کیا جائیگا تو کیا جمہوریہ کے لفظ کو بھی حذف کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس چاہتی ہے کہ ملک کو ہندو مملکت بنایا جائے ۔ ایک مرکزی وزیر نے کہا تھا کہ دستور ہند کے دفعہ 370 و حذف کرنے کا وقت آگیا ہے جس سے جموں و کشمیر کو خصوصی موقف ملتا ہے ۔ پرکاش جاودیکر الفاظ سکیولر اور سوشلسٹ کو حذف کرنے کی بات کرتے ہیں۔ ایک اور مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو کہتے ہیں کہ ملک ہمیشہ سکیولر رہے گا ۔ اگر یہ وینکیا نائیڈو کہتے ہیں تو یہ کافی نہیں ہے ۔ وزیر اعظم کو خود جواب دینا چاہئے اور اس سلسلہ میں وضاحت کرنی چاہئے ۔ سدھاکر ریڈی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت ہندوستان اور امریکہ کے مابین بارک اوباما کے دورہ ہند کے موقع پر طئے پائے نیوکلئیر معاہدہ کی تفصیلات کو بھی عوام کے سامنے پیش کرے ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور اوباما کے مابین ملاقات کے بعد پانچ صفحات پر مشتمل مشترکہ بیان جاری کیا گیا اور اس میں نیوکلئیر معاملت پر صرف ایک پیراگراف ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پارلیمنٹ میں مباحث کے بغیر اس معاہدہ پر دستخط کرنا قوم کو دھوکہ دینے کے برابر ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ حالانکہ ہندوستان اور امریکہ کے مابین سیویلین نیوکلئیر معاہدہ پر 2008 میں دستخط ہوئے تھے لیکن اس وقت سے اب تک ایک بھی نیوکلئیر پاور یونٹ تیار نہیں کی گئی ہے ۔