پنچ جنیہ میں شاہ بانو کیس اور جی ایس ٹی مسئلہ کو اٹھایا گیا
نئی دہلی ۔ /26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) یوم جمہوریہ کے موقع پر موافق آر ایس ایس اخبار پنچ جنیہ نے متنازعہ مسائل جیسے شاہ بانو کیس اور جی ایس ٹی کو اٹھاتے ہوئے ایک نئی بحث چھیڑے کی اس ملک کے دستور سازوں کی خواہشات کو اپنا کچلا گیا ہے اور ان کی آرزؤں کو پامال کیا گیا ۔ ہندوستان میں دستور سازی کی بنیاد جن مقاصد پر رکھی گئی تھی انہیں پورا نہیں کیا جاسکا ۔ اخبار نے اس سلسلے میں شاہ بانو کیس کا حوالہ دیا جہاں پر اقلیتوں کو مناسب سکیورٹی دینے کی دستور میں بات کی گئی ہے لیکن ہم اقلیتوں کی زندگی کی سلامتی کو یقینی نہیں بناسکے ۔ پسماندہ طبقات اور قبائیلیوں کی فلاح و بہبود کی بات کرنے والوں میں صرف ووٹ بینک کی پالیسی تک ہی خود کو محدود رکھا ۔ شاہ بانو کیس میں کیا ہوا یہ ہر کوئی جانتا ہے ۔ ایک 62 سالہ 5 بچوں کی مسلم ماں کو اس کے شوہر نے طلاق دیدی تھی ۔ کیا ہمارے دستور سازوں نے دستور اس لئے بنایا تھا کہ اس دستور کو سیاسی اکثریت کے لوگ دلجوئی اور خوشامد کیلئے ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کریں ؟ کیا سپریم کورٹ کا فیصلہ اسی آلہ کار کے ذریعہ رد کردیا گیا ۔ پنچ جنیہ کے مضمون میں دستور سازوں کی جانب سے اختیار کردہ نرمی کا بھی حوالہ دیا گیا ہے اور اپوزیشن کی جانب سے گڈس اینڈ سرویسیس ٹیکس بل کو مسلسل روک دینے کے اختیار کا بھی آر ایس ایس ترجمان نے سوال اٹھایا ہے ۔