دستوری عہدہ پر فائز شخصیات کے نام اور تصاویر کا خانگی اشتہارات میں استعمال

ریلائنس کے جیو اشتہار میں وزیراعظم مودی کی تصویر کیخلاف درخواست، دہلی ہائی کورٹ کی پریس کونسل کو ہدایت

نئی دہلی 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) اعلیٰ دستوری عہدوں پر فائز شخصیات کی تصاویر کے خانگی اشتہارات میں استعمال پر امتناع عائد کرنے کے لئے دائر کردہ ایک درخواست پر دہلی ہائی کورٹ نے پریس کونسل آف انڈیا (پی سی آئی) کو درخواست گذار کی نمائندگی پر سرعت انگیز فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ریلائنس انڈسٹریز پرائیوٹ لمیٹیڈ کی طرف سے اپنے ’جیو‘ پراڈکٹ کے ضمن میں وزیراعظم ہند کے نام اور تصویر کے استعمال کے ساتھ 21 جولائی 2017 ء کو شائع شدہ اشتہار کے خلاف درخواست گذار کی طرف سے ہائی کورٹ میں کی گئی شکایت کو ملحوظ رکھتے ہوئے پی سی آئی کی طرف سے بعجلت ممکنہ فیصلہ کیا جائے۔ صدرجمہوریہ، وزیراعظم، وزیرداخلہ، گورنر، چیف منسٹر، کابینی وزراء جیسے اعلیٰ دستوری عہدوں پر فائز افراد کے ناموں اور تصویروں کے بیجا استعمال، نشر و اشاعت جیسے عمل پر ایک اخبار ’ہندوستان‘ کے خلاف ایک درخواست گذار نے پریس کونسل آف انڈیا سے نمائندگی کی تھی۔ عدالت نے اپنے احکام میں کہا ہے کہ درخواست گذار کو زمینی سطح پر جاری اس عمل سے تکلیف پہونچی ہے۔ اس سے عوام کو ایک غلط اور گمراہ کن تاثر جاتا ہے کہ اشتہاری کی جانے والی شئے / اشیاء مذکورہ شخصیات کی منظورہ یا پسندیدہ ہیں۔ ہائی کورٹ نے اس بات کا نوٹ لیا کہ پی سی آئی نے پریس کونسل (ضابطہ تحقیق) قواعد 1979 ء کے تحت ’ہندوستان‘ کے ایڈیٹر کو نوٹس وجہ نمائی بھی جاری کی تھی کہ پی سی آئی کے 1978 ء کے قانون کی دفعہ 14 کے تحت کیوں نہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ تاہم بعد میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے اپنے جوابی حلفنامہ میں کہا تھا کہ میڈیا کی کارکردگی میں مرکزی حکومت مداخلت نہ کرنے کو ہی ترجیح دیا کرتی ہے۔