دریائے کرشنا آبی تنازعہ، آئندہ ہفتہ مرکزی کمیشن کا اجلاس

پانی کی تقسیم پر آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے مابین تنازعہ پر غور ممکن
حیدرآباد۔/2جولائی، ( این ایس ایس ) ریاستی ٹی آر ایس حکومت نے آبپاشی مقاصد کیلئے دریائے کرشنا کے پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر کرشنا ندی انتظامی بورڈ میں ایک شکایت دائر کرتے ہوئے اپنی ناخوشی کا اظہار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ علاوہ ازیں اس مسئلہ کو مرکزی آبی کمیشن سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ کی طرف سے طلب کردہ ایک اجلاس میں اپنے اس احساس کا اظہار کیا کہ کرشنا آبی بورڈ کی طرف سے تلنگانہ کیلئے پانی کے حصہ کیلئے مرکزی آبی کمیشن پر دباؤ ڈالا جائے۔ اس اجلاس میں بورڈ کی جانب سے مقررہ وقت سے قبل اطلاع دیئے بغیر اجلاس کی طلبی پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اس دوران مرکزی آبی کمیشن نے تلنگانہ اور آندھرا پردیش حکومتوں کے نام دو علحدہ مکتوبات میں انہیں 8یا9جولائی کو منعقد شدنی اجلاس میں مدعو کیا ہے۔ باور کیا جاتا ہے کہ مجوزہ اجلاس میں کرشنا طاس سے پانی کی سربراہی، ٹی آر ایس حکومت کے اعتراضات اور اس کا مستحقہ حصہ دینے کا مطالبہ، اس اجلاس میں اہم موضوع بن سکتے ہیں۔ مرکزی آبی کمیشن کے چیرمین اے بی پانڈیا نے مطلع کیا کہ دونوں حکومتیں اپنے نظریات کے اظہار کیلئے دو، دو نمائندے روانہ کرسکتی ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت نے مرکزی آبی کمیشن کو مطلع کیا کہ وہ کرشنا طاس کو 3.5ٹی ایم سی پانی جاری کرچکی ہے۔ حکومت نے کمیشن پر زور دیا کہ وہ ضلع نلگنڈہ کو ناگرجنا ساگر لیفٹ کنال سے 3ٹی ایم سی پانی سربراہ کرے۔