دریائے کرشناکو دوبارہ فعال بنانے کیلئے کل پہلا قومی کنونشن

سرکاری اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کے 300 مندوبین کی شرکت متوقع
حیدرآباد ۔ 20؍ مئی ( پی ٹی آئی) ہندوستانی آبی کونسل کے 22 ؍مئی کو منعقد شدنی پہلے کنونشن میں ملک کے مختلف مقامات سے تعلق رکھنے والے تحفظ آب کے ماہرین دریائے کرشنا کے ماضی کے موقف کے احیاء اور دوبارہ فعال پر تبادلہ خیال کریں گے ۔ ہندوستانی آبی کونسل (آئی ڈبلیو سی) کا پہلا قومی کنونشن دریائے کرشنا کو دوبارہ متحرک بنانے کے زیر عنوان منعقد کیا جا رہا ہے جس میں مختلف ریاستوں کے اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کے تقریباً 300 مندوبین حصہ لیں گے ان میں راجندرسنگھ بھی شامل ہیں جو پانی کے تحفظ اور اس کے موثر استعمال کے لئے اپنی غیر معمولی خدمات کی بناء پر واٹر مین آف انڈیا کے لقب سے بھی جانے پہچانے جاتے ہیں ۔ تلنگانہ فروغ آبی وسائل کارپوریشن کے چیرمین وی پرکاش راو نے اخباری نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے ان تفصیلات کا انکشاف کیا ۔انہوں نے کہاکہ دریائے کرشنا طاس کی ریاستوں مہاراشٹرا ‘ آندھراپردیش ‘ کرناٹک اور تلنگانہ کے سرکاری اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کو شامل کرتے ہوئے حکومت تلنگانہ نے اس دریا کو دوبارہ متحرک بنانے کی مساعی شروع کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس دریاء کوآئندہ دس سال کے دوران دوبارہ فعال بنانے کے منصوبے ہیں اور مجوزہ کنونشن اس ضمن میں اٹھایا جانے والا پہلا قدم ہے ۔ پرکاش راو نے مزید کہا کہ مندوبین مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کے بعد اس منصوبہ پر پیشرفت کے لئے لائحہ عمل کو قطعیت دیں گے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ کرشنا ندی میں آلودگی پیدا کرنے والی اشیاء کا بہاو روکنے طاس میں دھان کی فصل کی کاشت سے گریز کے لئے کسانوں میںشعور بیدار کرنے اور غیر مجاز قصبوں جیسے اہم مسائل پر غور و بحث کے لئے توجہ مرکوز کی جائیگی ۔ علاوہ ازیں دریائے کرشنا کے اطراف شجرکاری و و فروغ جنگلات کے ذریعہ زیر زمین سطح آب میں اضافہ کے منصوبوں کو ردوبہ عمل لانے دیہاتوں میں کمیٹیاں تشکیل دی جائیگی ۔ عوام اور بالخصوص کسانوں میں شعور بیدار کیا جائیگا ۔ تلنگانہ کے وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ افتتاحی سیشن سے اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راماراؤ اختتامی سیشن سے خطاب کریں گے ۔