وڈودرہ 11ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)شہر کے 80 فیصد علاقہ میں سطح آب میں انحطاط پیدا ہوا جس سے عوام وک کافی راحت پہنچی جو دریائے وشوا متری میں طغیانی آجانے سے رہائشی کالونیاں زیر آب آنے کی وجہ سے سیلاب جیسی صورتحال کا کررہے تھے، کل راحت رسانی اور بچاو کارروائیوں کیلئے فوج طلب کرلی گئی تھی جسے آج دستبردار کرلیا گیا ۔ شہر کے 80 فیصد علاقوں میں سطح آب کم ہوچکی ہے اور توقع ہے کہ صورتحال باقی 20 فیصد علاقوں میں جلد ہی معمول پر آجائے گی۔ وڈودرہ کے میئر بھرت شاہ نے آج پی ٹی آئی سے بات چیت کے دوران صورتحال کی تفصیلات کا انکشاف کیا ۔ کلکٹر اونتیکا سنگھ نے کہا کہ صورتحال بہتر ہوجانے کی وجہ سے شہر سے فوج دستبردار کرلی گئی ہے ۔ کئی دیہاتوں اور شہر سے فوج کا تخلیہ ہوچکا ہے ۔ تعلقہ ساولی ،ڈاگھوئی اور وڈدھیاء کے تحت کئی دیہات سیلاب سے متاثر تھے ۔
حالانکہ فوج کو واپس طلب کرلیا گیا تھا لیکن احتیاطی اقدام کے طور پر این ڈی آر ایف کی ٹیم ہنوز عارضی قیام کئے ہوئے ہیں۔ کل وڈودرہ کو سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا تھا جبکہ دریائے وشوامتری میں سیلاب جیسی صورتحال تھی اور پانی انتظامیہ کی جانب سے راحت رسانی اور بچاو کارروائیوں کیلئے فوج طلب کرلینے کے بعد رہائشی علاقوں میںداخل ہوگیا تھا۔ دو لاکھ سے زائد افراد سوسائٹیوں کے زیر آب آجانے کے نتیجہ میں متاثر ہوئے۔ آب گیر علاقوں میں مسلسل موسلادھار بارش کے نتیجہ میں یہ صورتحال پیدا ہوئی تھی۔ تقریبا 11 ہزار افراد کو متاثرہ علاقوں سے ضلع منتقل کردیا گیا تھا۔ وہ اب اپنے گھروں کو واپس ہوچکے ہیں اور نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے کیا جائے گا ۔ سیلاب کی وجہ سے فصلوں اور جائیدادوں کو سخت نقصان پہنچا ہے ۔ وڈودرہ مجلس بلدیہ کے کمشنر منیش بھردواج نے کہا کہ دریائے وشوامتری کی سطح آب 34 فٹ تک پہنچنے کے بعد جو خطرے کے نشان سے آٹھ فیٹ زیادہ ہے کم ہونا شروع ہوگئی ہے ۔ فی الحال اس کی بلندی تقریبا 30 فیٹ ہے کیونکہ بارش کا سلسلہ بند ہوچکا ہے سطح آب مسلسل کم ہورہی ہے ۔ فائر بریگیڈ ،این ڈی آر ایف اور فوج کی ٹیمیں کل عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے کشتیاں استعمال کررہی تھیں۔ فوج نے غذائی پیاکٹس پینے کے پانی کی بوتلیں اور دیگر راحت رسانی اشیاء ان مقامات پر بھی فراہم کیں جہاں شہری ٹیمیں پہنچ نہیں سکی تھی۔ شاہ نے کہا کہ چیف منسٹر گجرات آنندی بین پٹیل ان سے صورتحال کی نگرانی اور جائزہ لینے کیلئے ان سے مستقل ربط پیدا کئے ہوئے تھیں اور انتظامیہ کو تیز رفتاری سے معمول کی حالت بحال کرنے کیلئے تمام اقدامات کی ہدایت دے رہی تھیں۔