دریائے سین میں پانی کی سطح بلند، ریستوران زیر آب

پیرس۔28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پیرس کے وسط سے گزرنے والے دریائے سین میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی، بارش کے سبب صورتحال مزید خراب ہونے کے باعث دریا کنارے کا علاقہ اور ریستوران زیر آب آگئے، کشتیاں روک لی گئیں۔ ذرائع کے مطابق دریا میں واقعہ چھوٹے سے جزیرے کی گلیوں سڑکوں میں پانی داخل ہونے کے باعث لوگوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے کشتیوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔ ’لوور میوزیم‘ کے زیر زمین حصہ بند کر دیا گیا، شہر کے قدیم اور مہنگے ترین حصے میں زمین سے چوہے نکل آئے ہیں ، متاثرہ علاقوں سے سیکڑوں افراد کا انخلا تاریخی مقام ایفل ٹاور بھی ا?ج بند رہا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ افغان دھماکے کے سوگ میں اسے بند رکھا گیا ہے۔ سو ملین روزانہ خرچہ کرکے پیرس کو خطرناک صورتحال سے محفوظ رکھا جارہا ہے کیونکہ اگر دریا کا پانی کنٹرول سے باہر ہو گیا تو زیر زمین چلنے والی میٹرو سروس اور مقامی اور انٹرنیشنل ٹرینوں کے متاثر ہونے سے پیرس کی زندگی مفلوج ہو رہ جائے گی۔ ہنگامی صورت سے نمٹنے کے لیے علاقے میں بچائو ٹیموں کو ہائی الٹ رکھا گیا ہے ، جن میں ہیلی کاپٹر ایمبولینس اور طبی امداد دینے والا عملہ بھی شامل ہے۔

فوجی اڈے پر اسرائیلی فوجیوں کی آپس میں لڑائی
مقبوضہ بیت المقدس: جنوبی فلسطین میں قائم ایک فوجی اڈے پر تعینات فوجی اہل کار آپس میں لڑ پڑے جس کے نتیجے میں 11 اہل کار زخمی ہوئے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی فلسطین میں عراد کے مقام پر واقع ایک فوجی اڈے پر تعینات فوجیوں میں لڑائی ہوئی۔ فوجیوں میں جھگڑا اس وقت ہوا جب وہ حشیش کھا رہے تھے۔ لڑائی کے نتیجے میں 11 اہل کار زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لئے بئر سبع شہر میں واقع سوروکا فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ تاہم اسرائیل کی ملٹری پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
دوسری جانب آرمی چیف نے اس واقعے کو فوج کے لئے شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ مذکورہ فوجی اڈے کے افسران پر سخت پابندیاں لگائیں گے۔