حیدرآباد ۔ یکم فروری (ابو ایمل) حکیم پیٹ میں واقع درگاہ حضرت حکیم شاہ باباؒ کی مجموعی طور پر 323 ایکر اراضی 18 گنٹے موقوفہ اراضی ہے، جہاں پر ایک بار پھر ریاستی حکومت نے یہاں بورڈ لگاتے ہوئے اس اراضی کو گورنمنٹ لینڈ قرار دیا ہے۔ اس سے قبل 22 ڈسمبر 2012 ء کو بھی اسی طرح کا ایک بورڈ لگایا گیا تھا۔ تاہم مسلمانوں کی جانب سے اعتراض پر بورڈ کو نکال دیا گیا تھا۔ سرکاری عہدیداروں کی اس حرکت کے بعد بھی مسلم قائدین نے وقف بورڈ کے ذمہ داران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ حالانکہ اسی درگاہ شریف کو قطب شاہی دور کے ماضی کے بادشاہ نے اراضی بطور عطیہ دیا ہے۔ اس اراضی کے حوالے سے یہ واضح ثبوت موجود ہے کہ اراضی جملہ رقبہ 323 ایکر 18 گنٹے وقف اراضی متذکرہ بالا درگاہ سے متعلق ہے۔ 1321 ہجری کے منتخب نمبر 1254 اور ریفرنس نمبر 786/4 (1321 ہجری) کے مطابق عبدالقدوس ٹاسک فورس آفیسر سینئر اسسٹنٹ اے پی اسٹیٹ وقف بورڈ نے 19 سپٹمبر 2011 ء کو فائیل نمبر 6/TE/Hyd رپورٹ دی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلم قائدین اور وقف بورڈ کے ذمہ داران اسی اراضی کے حوالے سے کارروائی کریں۔ آخر اس اراضی کا ازسرنو سروے کرواکر اسے اپنی تحویل میں لیتے ہوئے اسے ملت اسلامیہ کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کریں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وقف بورڈ اس سلسلے میں کیا قدم اُٹھاتا ہے۔