درگاہ حضرت حکیم شاہ باباؒ کی احاطہ کی دیوار اشرار نے منہدم کردی

ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کی ہدایت پر دیوار کی دوبارہ تعمیر ، پولیس و ایم آر او شیخ پیٹ کشیدگی ختم کرانے میں کامیاب
حیدرآباد ۔ 30 ۔ دسمبر : ( ابوایمل ) : درگاہ حضرت حکیم شاہ بابا کے تحت جوبلی ہلز جیسے مقام پر 323 ایکٹر اوقافی اراضی ہے اور ہزاروں لاکھوں کروڑ روپئے مالیتی اس اراضی پر شرپسندوں اور لینڈ گرابرس مسلسل نظریں گاڑے ہوئے ہیں اور حیرت اس بات کی ہے کہ اس قدر قیمتی اراضی کے باوجود ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے اس کی موثر انداز میں حصار بندی نہیں کی گئی نتیجہ میں اشرار کسی نہ کسی بہانے اس زمین کو ہڑپ کرنے کی کوشش کرتے جارہے ہیں ۔ آج بھی ایک ایسی ہی کوشش کی گئی لیکن ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمود علی کو اطلاع ملتے ہی انہوں نے سی ای او وقف بورڈ جلال الدین اکبر اور بورڈ کے دیگر عہدیداروں کو چوکس کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق درگاہ حضرت حکیم شاہ باباؒ کی اراضی سے متصل اچانک ایک نئی مندر منظر عام پر آگئی اس مندر تک رسائی کے لیے اشرار نے درگاہ کی 20 فٹ دیوار گرادی جس کے ساتھ ہی وہاں مسلمان جمع ہوگئے اور غیر مسلموں کی ایک کثیر تعداد نے بھی وہاں پہنچ گئی ۔ دونوں گروپس نے نعرہ بازی شروع کردی اور دیکھتے ہی دیکھتے کچھ ہی دیر میں حالات کشیدہ ہوگئے ۔ تاہم ڈپٹی چیف منسٹر کی مداخلت موثر ثابت ہوئی ۔ انہوں نے سی ای او وقف بورڈ جلال الدین اکبر کو منہدم کی گئی دیوار کی تعمیر کرانے اور اس کی تعمیر مکمل ہونے تک وہاں رہنے کی ہدایت دی ۔ رات دیر گئے تک بھی درگاہ شریف کے احاطہ کی دیوار کی تعمیر جاری ہے ۔ سب سے اچھی بات یہ رہی کہ دن بھر جاری رہی کشیدگی کو ایم آر او شیخ پیٹ سورنا لتا اور پولیس عہدیداروں نے بڑی کامیابی سے دور کیا ۔ سورنا لتا نے غیر مسلموں کو وہاں سے ہٹ جانے کی کامیاب ترغیب دی جب کہ ڈی سی پی ویسٹ زون وینکٹیشورلو بھی مقام واقعہ پر پہنچ گئے تھے ان کی نگرانی میں دیوار کی تعمیر دوبارہ شروع کی گئی اس کام میں ہندو اور مسلمان دونوں ہاتھ بٹا رہے ہیں ۔