درگاہ حضرت بابا شرف الدینؒ کے ریمپ کی تعمیر کیلئے 9 کروڑ کی منظوری

کوہِ مولیٰ علی میں کے ریمپ کا پہلا مرحلہ مکمل، اسمبلی میں ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کا بیان
حیدرآباد۔ 21 مارچ (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے کہا کہ درگاہ حضرت بابا شرف الدینؒ پہاڑی شریف میں ریمپ کی تعمیر کے لیے 9 کروڑ 60 لاکھ روپئے منظور کیے گئے ہیں جبکہ کوہِ مولیٰ علی میں ریمپ کی تعمیر کے پہلے مرحلہ کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران شہر کے ارکان اسمبلی کے سوال پر ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ پہاڑی شریف میں سی سی ریمپ روڈ ٹریک اور فور وہیلرس کی پہاڑی پر پارکنگ کا کام انجام دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعمیری کاموں کا جلد آغاز ہوگا۔ کوہِ مولیٰ علی میں روڈ اور ریمپ کی تعمیر کے پہلے مرحلہ کا کام گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مکمل ہوچکا ہے۔ دوسرے مرحلہ کے کام کے لیے 25 کروڑ روپئے کا تخمینہ مقرر کیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت کی منظوری کے بعد تعمیری کاموں کا آغاز ہوگا۔ محمود علی نے کہا کہ درگاہ حضرت بابا شرف الدینؒ کی 400 سے زائد سیڑیاں ہیں اور عمر رسیدہ افراد کے لیے درگاہ کی زیارت کے لیے جانا مشکل کام ہے۔ حکومت نے تلنگانہ اسٹیٹ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ذریعہ تعمیری کاموں کا آغاز کیا۔ توقع ہے کہ ڈسمبر 2018ء تک یہ کام مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑی پر کم از کم 50 کاروں، آٹو رکشا اور ٹووہیلرس کی پارکنگ کا انتظام کیا جائے گا تاکہ ضعیف افراد گاڑیوں کے ذریعہ زیارت کے لیے پہنچ سکیں۔ انہوں نے تیقن دیا کہ کوہِ مولیٰ علی کے سلسلہ میں 25 کروڑ روپئے کی جلد منظوری عمل میں آئے گی۔ انہوں نے کوِ مولیٰ علی میں زائرین کی سہولت کے لیے تمام تر انتظامات اور خستہ حال کمان کی تعمیر کا تیقن دیا۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کے لیے موجود ہال بھی پرانے ہوچکے ہیں۔ ان کی تعمیر اور مرمت کا کام انجام دیا جائے گا۔ بی جے پی کے رکن این وی ایس ایس پربھاکر نے بتایا کہ کوہِ مولیٰ علی ان کے اسمبلی حلقہ میں آتا ہے جہاں بلا لحاظ مذہب و ملت ہزاروں زائرین زیارت کے لیے پہنچتے ہیں۔ انوہں نے بارگاہ تک پہنچنے کے لیے سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک قدیم کمان کی حالت ابتر ہوچکی ہے اور انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ اس کمان کا تحفظ کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے زائرین کے لیے بنیادی سہولتوں کی فراہمی کا مطالئبہ کیا۔ دیگر ارکان نے بھی درگاہ حضرت بابا شرف الدین اور کوہِ مولیٰ علی کے تعمیری کاموں کی جلد تکمیل کی مانگ کی۔