نئی دہلی ۔3 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) جنوبی ممبئی کی تاریخی درگاہ حاجی علی کے اطراف کے 908 مربع میٹر علاقہ سے ناجائز قبصے برخاست کرنے کیلئے سپریم کورٹ نے حکومت مہاراشٹرا کو آج آخری مہلت دی اور خبردار کیا کہ اندرون دو ہفتے یہ قبضے نہ ہٹائے جانے پر اس ( حکومت ) کو سنگین عواقب کا سامنا کرنا پڑے گا۔چیف جسٹس جے ایس کھیہر اور جسٹس ڈی وائی چندرا چوڑ پر مشتمل بنچ نے حکام کو خبردار کیا کہ ناجائز قبضوں کو ہٹانے کیلئے اس کے احکام پر عدم تعمیل سنگین عواقب کو دعوت دے گی ‘‘۔ بنچ نے قلابہ زون کے ڈپٹی کلکٹر کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت کے دوران عدالت میں حاضر رہیں۔ بنچ نے واضح کردیا کہ بمبئی ہائیکورٹ کے احکام میں صراحت کردہ 908 مربع میٹر کے علاقہ سے تمام ناجائز قبضوں کو آج کی تاریخ سے اندرون دو ہفتے مکمل طور پر برخاست کردیا جانا چاہئے۔ بنچ نے اس مسئلہ پر سخت لب و لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ہماری ہدایت ہے۔ آپ کے پاس بمبئی ہائیکورٹ کے احکام ہیں جنہیں سپریم کورٹ کی تائید حاصل ہے۔ اس پر تعمیل کریںیا پھر اس کے نتائج بھگتنے کیلئے تیار ہوجائیں‘‘۔ بنچ نے قلابہ زون کے ڈپٹی کلکٹر کے آئندہ پیشی میں حاضر رہنے کی ہدایت کی اور کمرہ عدالت میں حاضر اس افسر سے کہا کہ ’’آپ شخصی طور پر جواب دہ ہوں گے‘‘۔ حاجی علی درگاہ 1431 میں ایک دولتمند مسلم تاجر سید پیر حاجی علی شاہ بخاری کی یاد میں تعمیرکی گئی تھی جنہوں نے حج بیت اللہ کیلئے مکہ معظمہ کو روانگی سے اپنے سارے مال و اسباب کو غریبوں میں تقسیم کردیا تھا۔