ممبئی میں سوگوار ماحول
ممبئی۔/17جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) داؤدی بوہرہ فرقہ کے روحانی پیشوا ڈاکٹر سیدنا محمد برہان الدین کا آج یہاں انتقال ہوگیا۔ مرحوم کے ترجمان نے بتایا کہ جنوبی ممبئی میں واقع اُن کی رہائش گاہ پر سیدنا نے آج داعی اجل کو لبیک کہا۔
کچھ ہی روز میں وہ اپنی 103 ویں سالگرہ منانے والے تھے۔ سیدنا محمد برہان الدین مرحوم سیدنا طاھر سیف الدین کے فرزند تھے جو بوہرہ فرقہ کے 51داعی مطلق تھے۔ 1965ء میں اپنے والد کے انتقال کے بعد سیدنا برہان الدین اُن کے جانشین بنائے گئے تھے۔ سیدنا برہان الدین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے داؤدی بوہرہ فرقہ کو ایک نئی جہت عطاء کی۔ وہ ایک بہترین مقرر تھے اور اُن کے خطابات کی سماعت کے لئے داؤدی بوہرہ فرقہ کے لوگ ہزاروں اور لاکھوں کی تعداد میں جمع ہوتے تھے۔ داؤدی بوہرہ دراصل شیعہ مسلک کی ایک شاخ ہے جو ہندوستان کے علاوہ بیرونی ممالک میں بھی سکونت پذیر ہیں۔
اس فرقہ کا ایک مثبت اصول ہے ’’ حب الوطنی ‘‘۔ جہاں ہمیشہ یہ تلقین کی جاتی ہے کہ داؤدی بوہرہ فرقہ سے تعلق رکھنے والے اپنے ملک کے تئیں اپنی خدمات پیش کریں اور ملک کی ترقی میں اپنا رول ادا کریں۔ بوہرہ کے لفظی معنی بھی تاجر کے ہیں اور یہ بھی ایک حسنِ اتفاق ہے کہ بوہرہ طبقہ تجارت سے وابستہ ہے۔ اس طبقہ کے لوگ شاذ و نادر ہی ملازمت کرتے نظر آئیں گے۔ گذشتہ سال جب مرحوم سیدنا برہان الدین کی 102ویں سالگرہ منائی گئی تھی تو دنیا بھر سے داؤدی فرقہ کے لوگ ممبئی پہنچے تھے اور بھنڈی بازار میں سیدنا کے اعزاز میں ایک زبردست جلوس کا اہتمام کیا گیا تھا اور ساتھ ہی ساتھ دیگر سرگرمیاں جیسے شجرکاری، تلاوت اور حفظ قرآن اور میڈیکل کیمپس کا بھی انعقاد کیا گیا تھا۔ ممبئی کے وہ تمام علاقے جہاں بوہرہ فرقہ آباد ہے، وہاں کے حالات سوگوار ہیں اور لوگ جوق درجوق یہاں کے مشہور محلہ ’’ بوہری محلہ ‘‘ کا رُخ کررہے ہیں۔
علاقائی یکجہتی کیلئے خانگی شعبہ کے کردار میں
اضافہ ضروری: سارک
نئی دہلی 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جنوب ایشیائی ممالک نے آج خانگی شعبہ کی سارک کی علاقائی یکجہتی میں شمولیت میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا اور کہاکہ علاقہ میں تجارت اور سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہونا چاہئے۔ افغانستان کے نائب وزیر تجارت و صنعت مزمل شیناواری نے کہاکہ عوام کی نقل و حرکت پورے سارک علاقہ میں بلارکاوٹ ہونی چاہئے۔ ہمیں اجتماعی طور پر معاشی ترقی کے لئے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ خانگی شعبہ علاقائی یکجہتی میں اضافہ کرنے کے لئے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ ایڈیشنل سکریٹری وزارت تجارت بنگلہ دیش مرتضیٰ رضا چودھری نے بھی اِسی قسم کے خیالات کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ تجارت میں علاقائی تعاون کے لئے بین سارک تجارت بہت کم ہے۔ اِس میں اضافہ ضروری ہے۔ خانگی شعبہ کی شمولیت اور تعاون سارک کی یکجہتی کے لئے اہمیت رکھتا ہے۔ چودھری نے کہاکہ آسیان جیسے گروپ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ نیپال کے معتمد تجارت مادھو پرساد ریگمی نے کہاکہ رکن ممالک کو خاص طور پر خانگی شعبہ کو سارک علاقہ کی پائیدار ترقی کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنی چاہئے۔