سیکوریٹی فورسیس سے گھمسان لڑائی، مہلوکین میں بال سنگھ بھی شامل
رائے پور ۔ 27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) چھتیس گڑھ میں نکسلائیٹس تشدد اور تخریب کاری سے متاثرہ ضلع دانتیواڑہ میں سیکوریٹی فورسیس سے گھمسان لڑائی کے دوران آج ان تین نکسلائیٹس کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا جو مبینہ طور پر 2013ء کے دوران ضلع بستر کی جیرام وادی میں کانگریسی قائدین پر انتہائی ہلاکت خیز حملہ میں ملوث تھے۔ دانتیواڑہ کے سپرنٹنڈنٹ پولیس کملوچن کشیپ نے کہا کہ موضع مٹاپال کی جنگلاتی پہاڑیوں میں ڈسٹرکٹ ریزرو گروپ (ڈی آر جی) اور انتہاء پسندوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ باغیوں کی نقل و حرکت کے بارے میں ’’اسٹیٹ انٹلیجنس برانچ (ایس آئی بی) کی طرف سے فراہم کردہ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ڈی آر جی کی 12 رکنی ٹیم کاٹے کلیان کے جنگلاتی علاقوں میں پہنچ گئی‘‘۔ مکھاپال اور کوریم پرہ مواضعات کے درمیان میٹاپلی کے قریب جیسے ہی یہ ٹیم پہنچی سیکوریٹی اہلکاروں نے وہاں باغیوں کے ایک مسلح گروپ کی موجودگی کا پتہ چلا لیا، جس کے فوری بعد مسلح انتہاء پسندوں اور سیکوریٹی فورسیس کے درمیان گھمسان لڑائی شروع ہوگئی جو ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔ اس دوران کئی نکسلائیٹس نے گھنے جنگلات کی سمت فرار ہوکر روپوشی اختیار کی۔ بعدازاں ڈی آر جی ٹیم کو لڑائی کے مقام پر تین نعشیں دستیاب ہوئیں۔ ایک مہلوک کی شناخت بال سنگھ عرف ماما کی حیثیت سے کی گئی ہے جو ماؤنوازوں کی کاٹے کلیان علاقائی کمیٹی کا رکن تھا۔ اس کے سر پر پولیس نے آٹھ لاکھ روپئے کا انعام مقر کیا تھا۔ بستر رینج کے انسپکٹر جنرل پولیس ایس آر پی کلوری نے اس کارروائی کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیکوریٹی فورسیس کی ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ انہوں نے خوفناک ماؤنواز بال سنگھ کا خاتمہ کردیا۔ واضح رہیکہ 25 مئی 2013ء بستر کے علاقہ دربھا کے تحت وادی جیرام میں مسلح چھاپہ ماروں نے پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نندکمار پٹیل اور ان کی پارٹی کے دیگر سینئر قائدین کے بشمول 31 افراد کو ہلاک اور کئی دوسروں کو زخمی کردیا تھا۔