پہلی کھیپ ہفتہ کو ممبئی پہونچے گی ، چار سرکاری اداروں کو 113 کروڑ روپئے کی بازادائیگی
نئی دہلی ۔ 2 سپٹمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ضروری اشیاء بالخصوص دالوں اور پیاز کی دستیابی میں اضافہ اور قیمتوں پر کنٹرول کیلئے اُس نے کئی اقدامات کئے ہیں۔ حکومت نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ چلر فروشی کے شعبہ میں صارفین کو ان اشیاء کی سربراہی کو یقینی بنانے کیلئے 5000 ٹن تور دال اور 5000 ٹن اڑدھ دال درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ان دالوں کی پہلی کھیپ 5 ستمبر کو ممبئی پہونچے گی ۔ ریاستوں کو دالوں کے ذخائر کے حد مقرر کرنے کااختیار دیا گیا ہے ۔ کابلی چنا کے بجز تمام دالوں کی برآمدات پر امتناع عائد کردیا گیا ہے جبکہ دیگر دالوں کی درآمدات کو ڈیوٹی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ ہندوستانی بازاروں میں گزشتہ چند دن کے دوران دالوں کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ ہندوستان نے خانگی تجارت کے ذریعہ چار ملین ٹن دال برآمد کیا ہے ۔ مرکزی حکومت 2006-2011 کے دوران دالوں کی درآمدات پر چار سرکاری اداروں ایم ایم ٹی سی ، پی ای سی ، ایس ٹی سی اور امداد باہمی کا ادارہ نافڈ کو ہوئے نقصانات کی تلافی کیلئے 113.40 کروڑ روپئے کی بازادائیگی کو منظوری دی ہے ۔
وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج منعقدہ کابینی اجلاس میں یہ فیصلے کئے گئے ۔ بعد ازاں جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں منظورہ درآمدات کے مطابق 5000 ٹن تور اور 5000 ٹن اڑدھ کی دال 5 ستمبر تک ملک پہونچ جائیں گی ۔ 2006-2011 کے دوران طلب اور رسد کے درمیان حائل خلاء کو پُر کرنے کیلئے اُس وقت کی حکومت نے دو نئی اسکیمات کا آغاز کیا تھا اور چار سرکاری اداروں کو دال برآمد کرتے ہوئے کھلے بازار میں فروخت کی ہدایت کی تھی اور نقصانات کے 15 فیصد حصہ کی باز ادائیگی کا وعدہ کیا گیا تھا ۔ دوسری اسکیم کے تحت درآمدشدہ دال 10 روپئے کے مقررہ سبسیڈی کے ساتھ راشن کی دوکانات پر فروخت کی جارہی تھی ۔ تاہم مرکز کی نئی اسکیم قیمتوں کے استحکام فنڈ ( پی ایس ایف ) کے تحت حکومت نے دو سال کے وقفہ کے بعد دالوں کی درآمد بحال کی ہے تاکہ اندرون ملک ان اشیاء کی بہ آسانی سربراہی اور قیمتوں پر کنٹرول کو یقینی بنایا جاسکے ۔ فی الحال دالوں کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں ۔ اڑدھ اور تور دال کی قیمت تقریباً 150 روپئے فی کیلو تک پہونچ گئی ہے ۔ حکومت نے کہا ہے کہ پیاز اور دال کی قیمتوں پر کنٹرول کیلئے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں۔ پیاز ، دالوں اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ پر حکومت کو عوامی برہمی کا سامنا ہے ۔ اس دوران کابینہ کی اقتصادی اُمور کمیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ افراط زر میں زبردست کمی ہوئی ہے اور اب قیمتوں میں اضافہ کا مسئلہ باقی نہیں رہا ہے۔