داعش ‘ القاعدہ اور حماس ایک ہی زہریلے درخت کی شاخیں

یروشلم 14 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف خبردار کرتے ہوئے وزیر اعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے آج کہا کہ مملکت اسلامی ‘ حماس ‘ القاعدہ اور نصرہ فرنٹ جیسے بنیاد پرست گروپ ایک ہی زہریلے درخت کی شاخیں ہیں۔ نتن یاہو نے دورہ کنندہ اسرائیلی بانڈز قیادت وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آئی ایس اور حماس ‘ القاعدہ اور النصرہ فرنٹ ہو یا پھر بوکو حرم یا حزب اللہ ہو یہ سب ایک ہی زہریلے درخت کی شاخیں۔ حزب اللہ کو ایران کی تائید حاصل رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب گروپس معمولی سی تبدیلیوں کے ساتھ ایک ہی نظریہ کو پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی ایس اور حماس کے مابین بہت بڑا فرق کیا ہے ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں تنظیموں کے مابین سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ آئی ایس آئی ایس لوگوں کے سر قلم کرتی ہے اور حماس کی جانب سے لوگوں کے سروں میں گولیاں داغی جاتی ہیں۔ نتن یاہو نے برطانوی امدادی کارکن ڈیوڈ ہئینس کے افراد خاندان سے بھی اظہار ہمدردی کیا ہے جسے آئی ایس آئی ایس نے سر قلم کرتے ہوئے ہلاک کردیا ہے ۔ اس کا ایک ویڈیو جاری کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مملکت اسلامی نامی گروپ کی ایک اور کارروائی کا پتہ چلا ہے اور انہوں نے برطانوی عوام سے اظہار ہمدردی کیا ہے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ انہیں کس طرح کی بہیمانہ صورتحال کا سامنا ہے ۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ علاقہ میں پھیلنے والے خطرات سے اسرائیل کیلئے بھی چیلنج ہے کہ وہ اپنی سرحدات کا اپنے طور پر دفاع کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان سب کے خلاف طاقتور دفاع کی ضرورت ہے ۔ ہم کو مستحکم فوج کی اور ایک مستحکم معیشت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے سامنے مستحکم فوج اور مستحکم معیشت کے مابین توازن قائم کرنے کا اصل مقصد ہے اور وہ مستحکم معیشت اور مستحکم فوج کے مقصد کو پورا کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ اسرائیل نے سرکاری طور پر دولت اسلامی نامی اس گروپ کو غیر قانونی قرار دیدیا ہے اور اس نے مغربی کنارہ اور اسرائیل میں اس کو پھیلنے سے روکنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔