سڈنی۔7 اکٹوبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) شدت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق و شام’’داعش‘‘ کے چنگل میں پھنسے ایک امریکی پیٹر کاسیگ کا اپنے اہل خانہ کے نام ایک پیغام سامنے آیا ہے جس میں اس کا کہنا ہے کہ داعش کے ہاتھوں اس کی جان کو خطرہ ہے اور موت کے ڈر سے وہ روزانہ نماز ادا کرتا ہے۔ دوسری جانب مغویہ کے والدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بیٹے نے اسلام قبول کرتے ہوئے اپنا نام پیٹر کاسیگ کے بجائے عبدالرحمن رکھ لیا ہے ، تاہم وہ ابھی تک داعش ہی کی حراست میں ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی’اے ایف پی‘ کے مطابق 26 سالہ کاسیگ نے یہ پیغام جولائی میں اپنے اہل خانہ کو بھیجا تھا۔ گذشتہ جمعہ کو اسے اس ویڈیو فوٹیج میں بھی دکھایا گیا ہے جس میں ایک برطانوی امدادی کارکن آلن ہیننگ کا سرقلم کرتے دکھایا گیا تھا۔داعش کے یہاں یرغمال عراق جنگ میں شامل رہنے والے سابق امریکی فوجی کا کہنا ہے کہ’’اگر مجھے قتل کر دیا گیا توہم سب کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہمیں شام میں جنگ زدہ شہریوں کی مدد کیلئے کتنی بھاری قیمت چکانی پڑتی ہے‘‘۔