داعش کیخلاف امریکی کارروائی میں ترکی بھی شامل

انقرہ ۔ 5 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) میں داعش جہادیوں کے خلاف امریکہ کے زیر قیادت فوجی اتحاد کی کارروائیوں سے تقریباً ایک ماہ تک دور رہنے کے بعد ترکی نے آج اعلان کیا کہ وہ بھی شام میں اسلامک اسٹیٹ (داعش) جہادیوں کے خلاف امریکہ کے زیر قیادت جامعہ لڑائی میں شامل ہونے کیلئے تیار ہے۔ انقرہ جو شام سے متصلہ اپنی سرحد سے اسلامی جہادیوں کی آمد و رفت کو روکنے میں ناکامی پر مختلف گوشوں کی تنقیدوں کا نشانہ بنا ہوا ہے اور گزشتہ دو ہفتوں سے خود اپنے علاقہ میں کرد عسکریت پسندوں کے خلاف انسداد دہشت گردی مہم کے تحت گزشتہ دو ہفتوں سے کرد ٹھکانوں پر بمباری میں مصروف تھا لیکن ترک وزیر خارجہ مولود چاوشکلو نے کہا ہے کہ ترکی اب اپنے انسرلک فضائی اڈہ سے امریکی فوج کو شام میں داعش کے جہادیوں کے حملے کرنے کی اجازت دے چکا ہے ۔ چاؤشکلو نے کہا کہ ’’امریکی لڑاکا طیاروں کی یہاں آمد کا آغاز ہوچکا ہے اور بہت جلد داعش کے خلاف جامعہ اور فیصلہ کن حملے شروع کئے جائیں گے‘‘ ترکی میں تشدد کی حالیہ لہر کے بعد یہ ملک اب کرد عسکریت پسندوں اور داعش جہادیوں کے خلاف دو محاذوں پر بیک وقت لڑائی میں مصروف ہے۔