داعش کیخلاف القاعدہ کی مدد کرنے امریکہ کو مشورہ

واشنگٹن ۔ 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے خفیہ تحقیقاتی ادارے سنٹرل انٹلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سابق چیف اور ریٹائرڈ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کا کہنا ہیکہ وہ چاہتے ہیکہ امریکہ کو شام میں داعش کے خلاف القاعدہ کی ذیلی تنظیم کے ساتھ کام کرنے کے بارے میں سونا چاہئے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ کے ریاستی نشریاتی ادارے سی این این کو دیئے جانے والے ایک بیان میں پیٹرس کا کہنا تھاکہ القاعدہ کی ذیلی تنظیم النصرہ فرنٹ کو داعش کے خلاف اتحاد کا حصہ بننے کیلئے قائل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’عراق اور شام میں مسلح کارروائیاں کرنے والی شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف ہمیں کسی بھی حالت میں النصرہ فرنٹ کو استعمال یا ان کو مدد فراہم کرنی چاہئے‘‘۔ سابق سی آئی اے چیف کا کہنا تھا کہ النصرہ فرنٹ سے تعلق رکھنے والے کچھ جنگجو نظریات کے بجائے دیگر وجوہات کی بناء پر داعش کے خلاف اتحاد کا حصہ بننا چاہیں گے۔ پیٹریاس کا نام امریکہ میں اس وقت منظرعام پر آیا تھا جب انہوں نے 2007ء میں عراق میں فوجیوں کے اضافے کی نگرانی کی تھی اور اس وقت امریکی رہنما عراق کے جنگی نتائج سے بے حد پریشان تھے۔ ڈیلی بیسٹ کے مطابق بیشتر امریکی حکام نے سابق سی آئی اے کے ان خیالات کو سیاسی طور پر خطرناک قرار دیتے ہوئے ناقابل عمل قرار دے دیا ہے۔ یاد رہے کہ رواں سال 62 سالہ پیٹریاس کو اپنی بیوی کو خفیہ راز فراہم کرنے کا الزام ثابت ہونے پر ایک لاکھ ڈالر جرمانے کی سزاء سنائی گئی تھی۔