داعش کا سرقلم کر کے تیل کے ذخائر چھین لوں گا : ٹرمپ

انتخابی مہم کیلئے ٹی وی اشتہارات پر 2بلین ڈالرس فی ہفتہ خرچ کرنے کا عزم

نیویارک۔4جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ جو اب یہ بات اچھی طرح سمجھ چکے ہیں کہ اناپ شناپ بیانات دینے اور حرکتیں کرنے سے دنیا بھر کی میڈیا میںان کی مفت تشہیر ہورہی ہے ۔ اب کی بار ان کا ایک ٹی وی اشتہار منظر عام پر آیا جس میں انہوں نے وضاحت کردی ہے کہ وہ امریکی صدر کے جلیل القدر عہدہ پر فائز ہوئے تو سب سے پہلے داعش کا سرقلم کر کے ان کا پورا تیل چھین لیں گے ۔ ان کے اشتہار کا پہلا منظر صدر امریکہ بارک اوباما اور ہلاری کلنٹن پرمشتمل ہے ۔ اس کے بعد منظر میں ایک امریکی جنگی بحری جہاز کو دکھایا جاتا ہے جو کروز میزائل حملے کررہا ہے ۔ میزائل کچھ ایسے مشتبہ لوگوں کا تعاقب کررہا ہے جو حالیہ کیلیفورنیا حملوں کے ذمہ دار ہیں ۔ علاوہ ازیں کچھ غیر واضح خاکوں اور شبیہوں کو بھی بتایا گیا ہے جو امریکہ ‘ میکسیکو سرحد کی جانب دوڑ رہے ہیں ۔ منظر میں دولت اسلامیہ کے دہشت گردوں کو بھی دکھایا گیا ہے ۔ ٹی وی اشتہار کے پردے پر ظاہر ہوتے ہی اس کے بارے میں بیان کرنے والے کامنٹیٹر کی آواز بھی کافی گمبھیر ہے جو یہ کہہ رہا ہے کہ ’’ اس لئے ڈونالڈ ٹرمپ عارضی طور پر امریکہ میں مسلمانوں کے داخلے بند کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمیں پوری طرح یہ معلوم نہ ہوجائے کہ آخر ہو کیا رہا ہے ۔ وہ داعش کا سرقلم کرتے ہوئے تیل کے ذخائر پر قابض ہوجائیں گے ۔ میکسیکو سے لگی ہوئی امریکہ کی جنوبی سرحد پر ایک بلند ترین دیوار کی تعمیر بھی ہوگی جس کے بعد ملک میں غیر قانونی تارکین وطن کی آمد کو روکا جاسکے گا ‘‘۔ اشتہار کا اختتام ایک بار پھر ڈونالڈ ٹرمپ کی امیج سے ہوتا ہے ۔ جہاں وہ  للکارتے ہوئے یہ کہہ رہے یں کہ ’’ ہم امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنائیں گے‘‘ ۔ اس اشتہار کا عنوان ’’ گریٹ اگین‘‘ ہے جو ڈونالڈ ٹرمپ کا پہلا ٹی وی اشتہار ہے ۔اسے واشنگٹن پوسٹ نے بھی شیئر کیا ہے ۔ آئیووا پرائمریز کے بعد جس وقت صدارتی انتخابی مہم میں شدت یپدا ہوگی اس وقت اس اشتہار کو ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا جس کا بے چینی سے انتظار کیا جارہا تھا ۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے صرف تشہیری مقاصد کیلئے ہر ہفتہ 2بلین امریکی ڈالرس خرچ کرنے کا عزم کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اسی نوعیت کے چھ تا آٹھ مزید اشتہارات تیاری کے مختلف مراحل میں ہیں جو ایسے ووٹرس کیلئے ہیں جو اب تک اپنے ووٹس کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کئے ہیں ۔ وہ بھی کوئی ٹھوس فیصلہ کریں گے کیونکہ انہیں یہ احساس دلایا جارہا ہے کہ ’’ امریکہ ایک کچرے کی کنڈی بن چکا ہے جسے دیکھو وہ یہاں کچرا پھینک رہا ہے ‘‘ ۔ ان کا اشارہ شام سے ہجرت کرنے والے ہزاروں تارکین وطن کی جانب تھا جنہوں نے امریکہ کو ’’ ڈمپنگ گراؤنڈ ‘‘ بنا رکھا ہے ۔ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ آج دنیا ہمارا مذاق اڑا رہی ہے ‘ ہماری حماقت پر ہنس رہی ہے لہذا اس کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے اور ہمیں ایک بار پھر چالاک اور ہوشیار بن جانا چاہیئے ۔