لندن۔ 24 فروری (سیاست ڈاٹ کام) مشرق وسطیٰ میں خوف و دہشت کی علامت سمجھی جانے والی شدت پسند تنظیم آئی ایس آئی ایس (داعش) میں شمولیت اختیار کرنے والے مغربی جنگجوؤں کی شرح میں پہلی مرتبہ 20% تک کمی واقع ہوئی ہے۔ افراتفری کا شکار انتہا پسند تنظیم اس وقت زبردستی بھرتی، بچوں کی بھرتی کے ساتھ ساتھ اپنے ارکان کے مشنس اور مقامات کو تبدیل کرنے میں مصروف ہے۔ برطانوی اخبار ’’دی ٹائمز‘‘کے مطابق داعش میں غیرملکی جنگجوؤں کی شمولیت میں پہلی بار 20% تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ یہ بات امریکی انٹیلجنس کی رپورٹس کے جائزہ سے معلوم ہوئی ہے‘‘۔ اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ کے نزدیک شام اور عراق میں لڑنے والے داعش کے جنگجوؤں کی تعداد 31,000 سے گھٹ کر 25,000 ہوگئی ہے‘‘۔ اخبار نے بین الاقوامی اتحاد کے ترجمان اسٹیو وارن کے حوالے سے بتایا ہے کہ داعش کے وہ بہترین غیرملکی جنگجو جنہیں عراق اور شام میں لڑنے والے جنگجو یونٹس کے تعاون کے لیے میدان میں اتارا گیا تھا، ان کے متبادل میسر نہیں آ سکے۔ داعش میں خصوصی دستوں کی گنجائش میں کمی تنظیم میں شمولیت اختیار کرنے والے غیرملکی جنگجوؤں کے بہاؤ میں کمی ظاہر کرتی ہے‘‘۔