ڈگ وجئے سنگھ ثبوت پیش کریں ، ٹی آر ایس ایم پی سرینواس کا بیان
حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن راجیہ سبھا ڈی سرینواس نے تلنگانہ پولیس کے خلاف کانگریس قائد ڈگ وجئے سنگھ کے ریمارک کو غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد قرار دیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی سرینواس نے کہا کہ مسلم نوجوانوں کو داعش میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کا الزام ناقابل فہم ہے۔ کسی بھی ثبوت کے بغیر ایک ذمہ دار شخص کو اس طرح کے بیانات سے گریز کرنا چاہئے ۔ انہوں نے ڈگ وجئے سنگھ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے الزامات کے حق میں ثبوت پیش کریں یا پھر غیر مشروط معذرت خواہی کریں۔ ڈی سرینواس نے واضح کیا کہ اگر ڈگ وجئے سنگھ بیان سے دستبرداری اختیار نہ کریں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کانگریس ہائی کمان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلہ کا نوٹ لیں اور ڈگ وجئے سنگھ کی سرگرمیوں پر قابو پائیں۔ ملک میں کانگریس کی صورتحال پہلے ہی کافی ابتر ہوچکی ہے۔ ایسے میں ڈگ وجئے سنگھ کے بیانات سے پارٹی کو مزید نقصان ہوگا۔ ڈی سرینواس نے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ سیکولر نظریات کو فروغ دے رہے ہیں اور تلنگانہ میں تمام طبقات ساتھ مساوی سلوک کے ذریعہ امن و ضبط کی صورتحال پر بہتر انداز میں قابو پایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ پولیس کی کارکردگی پر حرف زنی کرنا انتہائی افسوسناک ہے کیونکہ ملک بھر میں تلنگانہ پولیس کی ستائش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈگ وجئے سنگھ کو روزانہ اس قسم کی بکواس کرنے کی عادت ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت جبکہ پولیس بہتر انداز میں امن و ضبط کی صورتحال سے نمٹ رہی ہے ، ڈگ وجئے سنگھ پولیس کے بارے میں عوام میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے حوصلوں کو اس طرح کے بیانات سے پست نہیں کیا جاسکتا۔ ڈی سرینواس نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں ڈگ وجئے سنگھ کے باعث کانگریس پارٹی کی دکان بند ہوچکی ہے اور تلنگانہ میں بھی یہی صورتحال پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ دار عہدوں پر فائز رہتے ہوئے اس طرح کی بیان بازی سے سماج کو توڑنے کی کوششیں افسوسناک ہے۔ ہر شخص کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ سماج میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کو فروغ دیں لیکن کانگریس قائدین اپنے ماضی کو بھلا کر ٹی آر ایس حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔