ممبئی۔/28نومبر، ( سیاست ڈاٹ کام )ممبئی کے مضافات کلیان کا ایک 23سالہ نوجوان عارف مجید جس کے بارے میں شبہ تھا کہ وہ ملک شام میں آئی ایس آئی ایس کی جانب سے لڑتے ہوئے مارا گیا ہے آج ممبئی واپس ہوتے ہی قومی تحقیقاتی ادارہ ( این آئی اے ) نے حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی ہے۔جاریہ سال ماہ مئی میں کلیان ٹاؤن کے چار نوجوانوں عارف مجید، شاہین ٹنکی، فہد شیخ اور امان ٹنڈیل مشرق وسطیٰ میں مقدس مقامات کا دورہ کرنے کیلئے ہندوستان سے روانہ ہوئے تھے، بعد ازاں وہ لاپتہ ہوگئے ۔ ان پر یہ شبہ تھا کہ مشرق وسطیٰ کے عسکریت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا ( داعش ) میں شمولیت اختیار کرلی ہوگی۔ تاہم عارف مجید آج صبح ممبئی واپس آئے ہیں۔ نیشنل انوسٹگیشن ایجنسی نے پوچھ تاچھ شروع کردی۔ پولیس عہدیدار نے آج یہ اطلاع دی ہے۔ عارف کے خاندانی دوست افتخار خاں نے بتایا کہ عارف کے والد اعجاز کو آج صبح تحقیقاتی ایجنسی سے فون کال وصول ہوا جس میں بتایا گیا کہ عارف ممبئی میں موجود ہے۔ قبل ازیں مہاراشٹرا پولیس کے انسداد دہشت گردی دستہ (ATS) نے عارف کے افراد خاندان سے پوچھ تاچھ کی تھی۔ عارف کی ممبئی واپسی کے بعد آئی این اے سے رابطہ میں ہے۔
پولیس کے بموجب 4انجینئرنگ طلباء 23مئی کو 22زائرین کے گروپ میںعراق میں مقدس مقامات پر حاضری کیلئے روانہ ہوئے تھے جس کے دوسرے دن ہی عارف نے اپنے والدین کو ٹیلی فون کرکے بغیر اطلاع بغداد روانہ جانے پر اظہار معذرت کی تھی۔ تاہم ہندوستان واپسی کے بعد دیگر زائرین نے پولیس کو بتایا کہ ان کے گروپ میں شامل چار نوجوان عارف، فہد، امن اور شاہین کرایہ کی ٹیکسی میں بغداد کے مغربی شہر فلوجہ چلے گئے جو کہ عراق میں عسکریت پسندوں سے شدید متاثرہ علاقہ ہے۔ دریں اثناء 26اگسٹ کو شاہین ٹنکی نے عارف کے خاندان سے ربط قائم کرکے بتایا کہ ان کا بیٹا شہید ہوگیا ہے۔ اور یہ ادعاء کیا تھا کہ عارف شام میں آئی ایس آئی ایس کی جانب سے لڑتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔المناک خبر ملنے کے بعد عارف کے افراد خاندان نے کلیان میں نماز غائبانہ کا اہتمام کیا تھا۔ حال ہی میں عارف کے والد اعجاز مجید نے این آئی اے عہدیداروں سے ملاقات کرکے بتایا تھا کہ ان کا لڑکا داعش کے زیر کنٹرول علاقہ سے بھاگ کر ترکی پہنچ گیا ہے اور اب وہ ہندوستان واپس آنا چاہتا ہے۔