سڈنی ۔ 28 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شام اور عراق میں دولت اسلامیہ کے ساتھ شانہ بشانہ لڑنے والے آسٹریلیائی شہریوں کی تعداد میں گذشتہ سال دوگنا اضافہ ہوگیا لیکن یہ سلسلہ اب تیزی کے ساتھ جاری رہنے کے امکانات نہیں ہیں۔ وزیرخارجہ جولی بشپ نے یہ بات بتائی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ آسٹریلیا دولت اسلامیہ کی صلاحیتوں کو لیکر کافی تشویش میں مبتلاء ہے جو داعش کے نام سے بھی معروف ہے۔ دراصل یہ صلاحیت وہ ہے جس کے ذریعہ داعش دیگر ممالک کے شہریوں کو اپنے ساتھ جہاد میں شامل کرنے کامیاب مہم چلایت ہوئے راغب کررہا ہے۔ آسٹریلیا کے اب تک 20 شہری داعش کے ساتھ جنگ میں حصہ لیتے ہوئے ہلاک ہوچکے ہیں۔ جولی بشپ نے نیویارک میں کل اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق 120 آسٹریلیائی شہری اب بھی عراق اور شام میں موجود ہیں جہاں وہ داعش کو اپنا بھرپور تعاون پیش کررہے ہیں اور یہ تعداد گذشتہ سال کی تعداد سے دگنی ہے۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایک تخمینہ کے مطابق تقریباً 100 ممالک سے تعلق رکھنے والے 30,000 بیرونی شہریوں نے داعش میں شمولیت اختیار کی ہے۔