داعش لوگوں کو اسلام سے بدظن کر رہی ہے: امریکی عالم دین

واشنگٹن ۔ 17ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) میناپولس کے امریکی شہر سے تعلق رکھنے والے ایک سرکردہ امام نے دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کے ہاتھوں یرغمالیوں کا سر قلم کیے جانے کے عمل کو ’غیر اسلامی‘ قرار دیا ہے۔شیخ عبدالرحمٰن شیخ عمر نے ’وائس آف امریکہ‘ کی صومالی سروس کو بتایا کہ اسلامی شریعہ کی رو سے قیدیوں کے حقوق ہوا کرتے ہیں، جنھیں اْن کی قومیت کی بنیاد پر قتل نہیں کیا جا سکتا۔اْنھوں نے دولت اسلامیہ کا موازنہ صومالیہ کے انتہا پسند گروہ، الشباب سے کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسند لوگوں کو مذہب کی طرف راغب کرنے کی بجائے، اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔شیخ عبدالرحیم شیخ عمر کے الفاظ میں، ’’اُنھوں نے تدریس سے وابستہ افراد کو قتل کیا، پروفیسروں کو ہلاک کیا، اس حد تک کہ اُنھوں نے مساجد کے اماموں تک کو ہلاک کیا ہے۔ اُنھوں نے بے شمار افراد کو قتل کیا، جن میں سے بہت سارے بے گناہ لوگ تھے۔ اسی وقت، وہ کہتے ہیں، ہم لوگوں کو بچا رہے ہیں۔ اور وہ سب سے زیادہ مسلمانوں کو ہلاک کررہے ہیں۔ وہ اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اسلام کو مسخ کر رہے ہیں۔اسی دوران امریکی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے کہ اس وقت دہشت گرد گروہ دولت اسلامیہ میں ترکی کے تقریباً ایک ہزار شہری شامل ہیں۔یہ اطلاع اخبار ’’نیو یارک ٹائمز‘‘ نے دی۔ اس کے مطابق اس حوالے سے ترکی نیٹو ممالک میں سر فہرست ہے۔