برلن، 22 ستمبر (رائٹر) جرمن پولس نے برلن کے نزدیک پناہ گزینوں کے ہاسٹل سے ایک 16 سالہ شامی نوجوان کو بیرون ملک رہنے والے دولت اسلامیہ (داعش ) کے ایک حامی کے ساتھ تعلقات ہونے اور بم حملے کا ارادہ ظاہر کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا ہے۔ ایک پولس ترجمان نے آج کہا کہ اس نے ایک انٹرنیٹ چیٹ میں بم دھماکے کی تیاری کا اظہار کیا ہے۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہو پایا کہ اس کے پاس اس طرح کے حملے کے لئے کوئی ٹھوس منصوبہ بندی تھی یا نہیں۔ پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد ‘سنگین خطرے ‘ کا اشارہ دیا، لیکن آگے کی کوئی تفصیلات نہیں دی ۔ پولس نے ایک بیان میں کہا کہ گرفتار نوجوان کے موبائل فون کی چھان بین سے اس کا بیرون ملک رہنے والے ایک شخص سے رابطہ ثابت ہوتا ہے ۔ بیرون ملک رہنے والے شخص کے داعش کے ساتھ تعلقات ہیں اور وہ اسلامی سرگرمیوں میں اس نوجوان کو بھی شامل کرنا چاہتا تھا۔ دریں اثناء، گرفتار نوجوان کے والد جمال نے اپنے بیٹے کو ’’بے قصور‘‘ بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کا بیٹا جلد رہا ہو جائے گا کیونکہ ان کا جرمن عدالتی نظام پر اعتماد ہے ۔