داعش اپنے اثر کو پاکستان تک وسعت دینے کوشاں

اسلام آباد ۔ 3 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) خوفناک دولت اسلامی عراق و شام (داعش) اپنے اثر کو پاکستان تک وسعت دینے کی کوشش میں ہے جبکہ پشاور اور افغانستان کے سرحدی صوبوں میں پمفلٹس کی تقسیم کے ذریعہ جہاد کیلئے حمایت جٹانے کی سعی کی جارہی ہے۔ پشتو اور داری زبانوں میں ’فتح‘ کے زیر عنوان کتابچہ پشاور میں تقسیم کیا جارہا ہے ، جو صوبہ خیبر پختونخواہ کا دارالحکومت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس شہر کے مضافات میں واقع افغان رفیوجی کیمپس میں بھی یہ کتابچہ زیر گشت ہے۔ اخبار ایکسپریس ٹریبیون کی اطلاع کے مطابق اس پمفلٹ کا لوگو ’کلمہ‘ ہے اور کلاشنکوف اسالٹ رائفل کا تاریخی اسٹامپ بھی پیش کیا گیا ہے۔ بعض کاپیاں پراسرار طور پر پشاور میں برسرکار افغان جرنلسٹوں کو بھی بھیجی جارہی ہے۔

اخبار نے کہا کہ اس پمفلٹ کے آخری صفحہ پر ایڈیٹر کا نام فرضی معلوم ہوتا ہے اور اس دستاویز کو کہاں سے شائع کیا گیا ، اس بارے میں بھی یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ طویل عرصہ سے افغان عسکری گروپ بشمول حقانی نیٹ ورک اور حزبِ اسلامی اسی طرح کے پمفلٹس، میگزین اور تشہیری مواد پشاور کے بلیک مارکٹ سے شائع کرتے رہے ہیں۔ سابقہ نام آئی اے آئی ایس والے گروپ نے خود کا اس پمفلٹ میں دولت اسلامیہ کے طور پر تعارف کرایا ہے اور مقامی آبادی سے اسلامی خلافت کے قیام کیلئے اس کے جہاد کی حمایت کرنے کیلئے اپیل کی گئی ہے۔ سرحدی علاقوں میں سرگرم متعدد کٹرپسند گروپوں نے پہلے ہی اس تنظیم کیلئے اپنی تائید و حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ ان میں سے عبد الرحیم مسلم دوست اور مولوی عبد القہار جو افغانستان کے صوبہ جات نورستان اور کنار میں سرگرم سعودی عرب کی حمایت یافتہ سلفی طالبان گروپوں کی بڑی شخصیتیں ہیں، وہ خودساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی کی تائید کرچکے ہیں۔ اپنے لٹریچر اور پمفلٹس کی تقسیم کے علاوہ بعض داعش حامیوں نے دیواروں پر تحریریں بھی لکھتے ہوئے مقامی لوگوں سے اس گروپ میں شامل ہونے اور تائید کرنے کی اپیل کی ہے۔