دارجلنگ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پہاڑی علاقوں اور میدانوں کے عوام میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے کہاکہ دارجلنگ میں پائیدار امن بحال ہوچکا ہے جو ماضی میں بند اور علیحدہ گورکھا لینڈ کے مطالبہ کی بناء پر متاثر ہوچکا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ چاہتی ہیں کہ دارجلنگ، دواروں اور ترائی کے علاقہ کے عوام مل جل کر زندگی بسر کریں۔ وہ چاہتی ہیں کہ پہاڑی عوام خوش ہوجائیں اور مسکراتے ہوئے نظر آئیں۔ اُنھوں نے اپنی حکومت کے اِس موقف کا اعادہ کیاکہ دارجلنگ ریاست مغربی بنگال کا ایک اٹوٹ حصہ ہے اور اِس کی تقسیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اُنھوں نے کہاکہ اُنھیں پہاڑوں اور پہاڑیوں سے اور میدانوں اور میدانی عوام سے یکساں محبت ہے۔ اُنھوں نے دارجلنگ کے لئے جس میں دواروں اور ترائی کے علاقے بھی شامل ہیں۔ ایک ترقیاتی منصوبہ تیار کیا ہے۔
حالیہ عرصہ میں ممتا بنرجی اور گورکھا جن مکتی مورچہ کے صدر بمل گورم کے تعلقات خوشگوار ہوچکے ہیں۔ آج بھی دونوں قائدین ایک ہی شہ نشین پر نظر آرہے تھے۔ ممتابنرجی نے رام کرشنا مشن نویدتا ایجوکیشنل اینڈ کلچرل سنٹر رائے ولا کا دورہ بھی کیاجہاں سسٹر نویدتا کا انتقال ہوا تھا۔ چیف منسٹر نے لسانیات کے ایک اسکول اور ایک کمپیوٹر سنٹر کا بھی گروم کی موجودگی میں افتتاح کیا۔ گورکھا علاقائی انتظامیہ کونسل کا بھی افتتاح ہوا جو پہاڑوں کا انتظام سنبھالتی ہے۔ چیف منسٹر نے شمالی بنگال ترقیاتی کونسل کی جانب سے رام کرشنا مشن کو ایک کروڑ روپئے کا چیک بھی پیش کیا۔ بعدازاں ممتا بنرجی اور گروم دونوں نے لیبانگ میں ایک سرکاری پروگرام میں شرکت کی۔ ممتا بنرجی نے کہاکہ ہماری حکومت دارجلنگ کے گولڈ کپ فٹبال ٹورنمنٹ کا پہاڑوں کے لئے فوری احیاء کرے گی۔