دادری ہلاکت میں سنگھ پریوار راست ملوث انکشاف حقائق کمیٹی کی رپورٹ

نئی دہلی ۔ 6 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) دادری میں گائے کا گوشت کھانے کی افواہوں پر ایک 50 سالہ مسلم شخص محمد اخلاق کو زدوکوب کرکے ہلاک کردینے کے واقعہ کے بارے میں ایک انکشاف حقائق کمیٹی نے جو جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور دہلی یونیورسٹی کے علاوہ دیگر تعلیمی اداروں کے ماہرین تعلیمات پر مشتمل تھی، اپنی رپورٹ میں کہا کہ حکومت یو پی نے فرقہ وارانہ طاقتوں کو کھل کھیلنے کا موقع دے دیا تھا جس کی وجہ سے محمد اخلاق کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ خاطیوں کو سخت سزاء دی جانی چاہئے۔ رپورٹ کے بموجب اس بات کا ٹھوس ثبوت موجود ہے کہ یہ واقعہ وقتی اشتعال کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ ہندوتوا طاقتوں نے منصوبہ بند انداز میں ایسا کیا ہے۔ جن ہستکشیپ (عوامی دخل اندازی) کے کنوینر تیش مشرا نے کہا کہ سنگھ پریوار کی ہراول تنظیموں میں دیگر تنظیموں کے تعاون سے یہ قتل کیا ہے۔ اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ سنگھ پریوار راست طور پر اس میں ملوث تھا۔ اس ٹیم نے بشارا دیہات کا دورہ کرکے واقعات کی تفصیلات سے آگاہی حاصل کی اور مہلوک محمد اخلاق کے ارکان خاندان کے علاوہ مسلم عوام سے بھی ملاقاتیں کرکے ان سے معلومات حاصل کیں۔ اس گروپ نے ان تبصروں کی بھی مذمت کی جو مرکزی وزیر مہیش شرما نے واقعہ کو حادثہ قرار دیتے ہوئے کئے تھے۔ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہیکہ مقامی پولیس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے کیونکہ وہ فرقہ وارانہ عناصر پر قابو پانے سے ناکام رہی۔

ہندوستان کو 250 ٹن پیاز کی درآمد
نئی دہلی 6 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے پیاز کی درآمد کا جو حکم دیا تھا، اُس کی پہلی قسط 250 ٹن پیاز کی شکل میں ہندوستان پہونچ گئی۔ حکومت ہند نے 2 ہزار ٹن پیاز کا آرڈر دیا ہے جو امکان ہے کہ جاریہ ہفتہ کے اختتام تک پہونچ جائے گی۔ امکان ہے کہ پیاز کی درآمد سے قیمتیں قابو میں آجائیں گی۔ گزشتہ چند دن سے پیاز کی ہول سیل قیمت میں پہلے ہی کمی واقع ہوچکی ہے کیوں کہ 5 ہزار ٹن پیاز ہندوستان پہونچ جانے کی اطلاعات ہیں۔