چیف منسٹر اے پی و صدر تلگودیشم چندرابابو کا کانگریس امیدوار کے حق میں انتخابی مہم سے خطاب
حیدرآباد 3 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلگودیشم کے قومی صدر و چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے آج سی پی آئی کے قومی سکریٹری کے نارائنا سابق مرکزی وزیر کے کروپا رانی کے ساتھ اسمبلی حلقہ خیریت آباد میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر شراون کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ اسمبلی حلقہ خیریت آباد کے فلم نگر اور شنکر ولاس میں انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے این چندرابابو نائیڈو نے کہاکہ 17 ہزار کروڑ روپئے کے فاضل بجٹ کے ساتھ علیحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی گئی تھی لیکن ساڑھے چار سال میں اپنی نااہلی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے کے سی آر نے تلنگانہ کو 2.20 لاکھ کروڑ کا مقروض بنادیا۔ انھوں نے کہاکہ شہر حیدرآباد کو گلوبل سٹی میں تبدیل کرنے کے لئے تلگودیشم کے دور حکومت میں ٹھوس اقدامات کئے گئے۔ نائیڈو نے کہاکہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کی آمرانہ حکومت کا خاتمہ کرنے کے لئے اور عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لئے پیپلز فرنٹ تشکیل دی گئی ہے۔ ساڑھے چار سال کے دوران کے سی آر نے ایسا کوئی کارنامہ نہیں کیا جس سے عوام انھیں یاد رکھ سکے۔ سماج کے تمام طبقات کو کے سی آر نے دھوکہ دیا ہے۔ چیف منسٹر آندھراپردیش نے تیقن دیا کہ جب کبھی ان کی ضرورت پڑے گی وہ تلنگانہ عوام کا ساتھ دینے تیار رہیں گے۔ چندرابابو نائیڈو نے پیپلز فرنٹ میں شامل جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ شراون کو کامیاب بنانے کے لئے متحدہ طور پر کام کریں۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا نے فرقہ پرست بی جے پی اور اس کی حلیف ٹی آر ایس کو شکست دینے کی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ عوام بالخصوص اقلیتیں ہرگز ٹی آر ایس اور بی جے پی کے جھانسے میں نہ آئیں۔ مودی اور کے سی آر نے عوام سے کئے گئے ایک بھی وعدے کو پورا نہیں کیا۔ حکومت کی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے ٹی آر ایس اور بی جے پی ایک دوسرے پر تنقید کرتے ہوئے ناٹک کررہی ہیں۔ مگر دونوں اصل میں ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں۔ نارائنا نے کانگریس کے امیدوار شراون کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر شراون نے کہاکہ اسمبلی حلقہ خیریت آباد کے عوام بی جے پی کے امیدوار سی رامچندرا ریڈی اور ٹی آر ایس کے امیدوار ڈی ناگیندر سے بدظن ہوگئے ہیں۔ عوام کو دونوں جماعتوں اور ان کے امیدواروں سے نجات دلانے کے لئے راہول گاندھی اور چندرابابو نائیڈو نے سی پی آئی اور ٹی جے ایس سے طویل مشاورت کے بعد پیپلز فرنٹ تشکیل دیا ہے جس کو اقتدار حاصل ہونا یقینی ہے۔ انھوں نے ٹی آر ایس پر 12 فیصد مسلم تحفظات کے نام پر مسلمانوں کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس نے وعدے کے مطابق مسلمانوں کو 4 فیصد تحفظات فراہم کیا اور آئندہ کانگریس کے زیرقیادت پیپلز فرنٹ کی حکومت قائم ہوتی ہے تو اقلیتوں کے لئے سب پلان پر عمل کیا جائے گا۔