خون چاہئے لیکن تحفظات دینے تیار نہیں

محمد علی شبیر کا ریمارک، عبادتگاہوں میں خون کے عطیہ کیمپس پر اعتراض
حیدرآباد ۔ یکم جون (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کو مسلمانوں کی دعا اور ان کا خون چاہئے لیکن وہ اپنے وعدے کے مطابق 12 فیصد مسلم تحفظات فراہم کرنے تیار نہیں ہے ۔ حکومت کے دو سال کی تکمیل پر تبصرہ کرتے ہوئے قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے یہ ریمارک کئے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں پہلی مرتبہ حکومت کی جانب سے مذہبی مقامات پر خون کے عطیہ کیمپس منعقد کئے جارہے ہیں اور یہ غلط روایت کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ عبادتگاہوں میں اس طرح کے کیمپس کا انعقاد مناسب نہیں اور یہ عبادتگاہ کی توہین کے مترادف ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ دو سال کی تکمیل پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو اپنے وعدوں کی تکمیل کی کوئی فکر نہیں۔ مسلمانوں سے کئی وعدے کئے گئے تھے جن میں اہم وعدہ 12 فیصد مسلم تحفظات کا تھا جس کی تکمیل کیلئے آج تک کوئی پیشرفت نہیں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ مکہ مسجد میں خون کے عطیہ کیمپ منعقد کرتے ہوئے مسلمانوں کا خون حاصل کرنا کہاں تک درست ہے جبکہ حکومت نے مسلمانوں کیلئے دو برسوں میں کچھ بھی نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان پہلے ہی معاشی طور پر پسماندہ ہے اور وہ غربت کے باعث اس موقف میں نہیں کہ حکومت کو اپنے خون کا عطیہ دے سکیں۔ اگر  حکومت 12 فیصد تحفظات فراہم کرتی تو مسلمانوں کی معاشی حالت بہتر ہوتی اور وہ صحت مند اور جسمانی طور پر مضبوط ہوتے۔ ایسے وقت میں خون کا عطیہ دینے میں کوئی اعتراض نہ ہوتا۔  اب جبکہ حکومت مسلمانوں کی بھلائی کے بارے میں خواب غفلت کا شکار ہے ، مسلمانوں کا خون حاصل کرنا مضحکہ خیز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان حکومت اور ریاست کی خوشحالی کیلئے دعائیں دینے اور خون کا عطیہ دینے کیلئے تیار ہیں۔ بشرطیکہ چیف منسٹر 12 فیصد تحفظات کا اعلان کریں جس سے مسلمانوں کی معاشی اور سماجی صورتحال تبدیل ہوجائے گی۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ مذہبی رہنماؤں کو حکومت کی تشہیر کے امور میں شامل کرنا باعث افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں کسی بھی حکومت نے عبادتگاہوں میں خون کا عطیہ کیمپ منعقد نہیں کیا۔ ایسے وقت جبکہ بلڈ ڈونیشن کیمپس کے بارے میں کئی منفی انکشافات منظر عام پر آئے ہیں۔ مکہ مسجد ، چرچ اور سکھ گردوارہ میں بلڈ ڈونیشن کیمپ منعقد کرنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کو مشورہ دیا کہ وہ مسلمانوں کے خون اور دعاؤں کے بدلے میں 2 جون کی تقریب یوم تاسیس میں تحفظات کی فراہمی کا اعلان کریں۔