بچو! انسانی جسم میں بہنے والا خون مختلف اقسام کے مادوں اور خلیوں پر مشتمل ہوتا ہے ۔ خون کے ہر حصے کا اپنا ایک مخصوص کام ہے ۔ انسانی خون کا مائع حصہ ، پلازمہ (Plasma) کہلاتا ہے اور خون کی آدھی سے زیادہ مقدار اسی پر مشتمل ہوتی ہے ۔ اس کی رنگت ہلکی زرد ہوتی ہے ۔ چونکہ اس میں کئی مادے حل ہوتے ہیں ۔ اس لئے یہ پانی سے زیادہ گاڑھا ہوتا ہے ۔ ان مادوں میں پروٹین اینٹی باڈی جو بیماریوں کے خلاف مدافعت کرتا ہے ۔فائبرینوجن Fibrinogen جو خون کو جمنے میں مدد دیتا ہے ۔ کاربوہائیڈریٹس ، چکنائی ، نمکیات اور ان کے ساتھ ساتھ خود خون کے خلیئے شامل ہیں۔ خون کے سرخ خلیوں Red Blood Cell کی بدولت خون کا رنگ سرخ ہوتا ہے ۔ چونکہ ان کی تعداد زیادہ ہوتی ہے اس لئے خون کا رنگ سرخ دکھائی دیتا ہے ۔ انسانی جسم میں ایک وقت میں تقریباً 350 کھرب سرخ خلئے گردش کر رہے ہوتے ہیں ۔ جب سرخ خلئے بڑھتے ہوئے ہڈیوں کے گودے میں مکمل نشونما پاجاتے ہیں تو یہ اپنا نیو کلئیس کھو دیتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ ہیموگلوبین بنانے لگتے ہیں ۔ سرخ خلیوں کی عمر زیادہ سے زیادہ چار ماہ ہوتی ہے ۔ اس کے بعد ان کی ٹوٹ پھوٹ کا عمل عموماً تلی (spleen) میں ہوتا ہے ۔ پرانے اور مردہ خلیوں کی جگہ نئے خلئے لے لیتے ہیں ۔