خودروزگار اسکیم کیلئے حد عمر میں اضافہ کی مخالفت

حیدرآباد۔19جنوری ( سیاست نیوز) سینئر کانگریس قائد و رکن پارلیمنٹ ( راجیہ سبھا) مسٹر وی ہنمنت راؤ نے خود روزگار اسکیم سے استفادہ کی اہلیت سے متعلق حد عمر (18) سال سے بڑھاکر 21سال کرنے ریاستی حکومت بالخصوص چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی کے اقدام کی پُرزورمخالفت کی اور اپنے سخت احتجاج کا اظہار کرتے ہوئے انہوںنے ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا کہ مذکورہ اسکیم سے استفادہ کرنے کی مقررہ حد عمر کو 18سال سے بڑھاکر 21سال کر کے بالخصوص اقلیتی بیروزگار نوجوانوں کے ساتھ نہ صرف ناانصافی کی ہے بلکہ زبردست نقصان کیا ہے ۔ انہوں نے ریاستی حکومت کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اقلیتوں و عام بیروزگار نوجوانوں کیلئے بھی زبردست نقصاندہ ثابت ہونے والے مذکورہ حد عمر میں اضافہ کرتے ہوئے جاری کردہ احکامات کو فی الفور منسوخ کرنے کا ریاستی حکومت پر پُرزور مطالبہ کیا ۔ آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر وی ہنمنت راؤ نے مخالف بیروزگار نوجوان اقدامات کرنے پرچیف منسٹرکو ہدف ملامت بنایا اور ساتھ ہی ساتھ آئی اے ایس عہدیداروں کو بھی اپنی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ چیف منسٹر کی بعض مخالف عوام اقدامات کی باتیں سن کر بعض سینئر آئی اے ایس عہدیداروں کو بھی جیل جانا پڑا ۔

لہذا انہوں نے ( وی ہنمنت راؤ نے ) موجودہ چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی ( جو کہ انتہائی فعال کارکرد دیانتدار عہدیداروں میں شمار کئے جاتے ہیں ) کو مشورہ دیا کہ وہ بھی جیل گئے ہوئے بعض آئی اے ایس عہدیداروں کی طرح کے حالات پیدا نہ کرلیں ۔ مسٹر ہنمنت راؤ نے چیف منسٹر کو ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر اختیار کردہ موقف پر اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ محض مرکزی حکومت بالخصوص صدر کُل ہند کانگریس کمیٹی مسز سونیا گاندھی کے فیصلہ کی مخالفت کرنے کے باعث دہلی میں منہ دکھانے کے موقف میں نہ رہنے کے باعث ہی چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی نے ریاستی اسمبلی اجلاس کے جاری رہنے کا بہانہ بناکر دہلی میں منعقدہ کُل ہند کانگریس کمیٹی اجلاس میں شرکت کرنے سے گریز کیا ۔ سینئر کانگریس قائد و رکن پارلیمان نے شاید پُرزور و واضح انداز میں کہا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لانے کے مسئلہ کو کُل ہند کانگریس کمیٹی کئے ہوئے اپنے فیصلہ سے نہ ہی پیچھے ہٹے گی اور نہ ہی انحراف کرے گی ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ریاستی اسمبلی سے تلنگانہ مسودہ بل روانہ کردیئے جانے کے فوری بعد مرکزی یو پی اے حکومت علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لانے کیلئے بل پارلیمنٹ میں پیش کردے گی ۔