مینڈی پاتھر (میگھالیہ) 19 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے شمال مشرقی ہند میں اپنی انتخابی مہم کی دوسری منزل کے دوران خواتین کی بااختیاری پر زور دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ہمیں خواتین پر مرکوز زندگی والے میگھالیہ کے سماج سے خواتین کے ساتھ کس طرح سلوک کیا جائے، اِس کا سبق لینا چاہئے۔ وہ ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ شمالی ڈارو ہلز اور اطراف و اکناف کی خواتین راہول گاندھی کی تقریر کو دلچسپی سے سن رہی تھیں۔ اُنھوں نے کہاکہ میگھالیہ کے اوّلین چیف منسٹر کے پوتے کا خاندان کیپٹن ڈبلیو اے سنگما اور اُن کی دادی اندرا گاندھی کے 1972 ء سے خوشگوار تعلقات تھے۔ کانگریس نے ڈیرل ڈبلیو مومن کو سابق لوک سبھا اسپیکر اور این پی ٹی کے صدر پی اے سنگما کے خلاف تورا کی نشست سے امیدوار نامزد کیا تھا۔ جبکہ سنگما اور اُن کا خاندان اِس نشست پر 30 سال سے زیادہ عرصہ سے قابض تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ اور اُن کا خاندان شمال مشرقی ہند اور اُس کے عوام سے ہمدردی رکھتا ہے۔ اُنھوں نے نیڈو تانیا کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ ان کی پارٹی پورے ملک کے اتحاد کے لئے جدوجہد کررہی ہے اور جس نظریہ کی حامی ہے وہ اِس واقعہ کی مذمت کرتی ہے۔
تاہم اپوزیشن ہمارے نظریات سے متفق نہیں ہے۔ بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اپوزیشن عوام کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ روابط بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے راہول گاندھی نے اُجاگر کیاکہ کانگریس کا پرعزم منصوبہ زمین سے گھرے ہوئے علاقے میگھالیہ کو سڑک، ریل اور فضائی روابط کے ذریعہ باقی ملک سے جوڑنا چاہتا ہے۔ یو پی اے کی پالیسیوں کی اہمیت واضح کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ 14 کروڑ عوام یو پی اے کی دیہی روزگار طمانیت اسکیم اور حق غذا قانون سے استفادہ کررہے ہیں۔ کانگریس نے 70 کروڑ عوام کی زندگیاں تبدیل کرنے کا عہد کیا ہے تاکہ وہ اوسط طبقہ کی مناسب زندگی گزار سکیں۔ چیف منسٹر مکل سنگما اور وزیر سماجی بہبود ڈیبورا سی مارک اور سابق چیف منسٹر سال سینگ مارک اور دیگر کئی کانگریسی قائدین اِس جلسہ عام میں شریک تھے۔ لوی زنہو فلیرو نے بھی جلسہ میں شرکت کی۔ انتخابات کے لئے اب صرف 20 دن باقی رہ گئے ہیں۔ تورا کی نشست پر بہت کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے۔ پی اے سنگما اِس نشست پر مقابلہ کرکے قومی سیاست میں واپس آرہے ہیں۔ اِس نشست کی نمائندگی اُن کی دختر اگاتھا سنگما گزشتہ 10 سال کررہی تھیں۔