خواتین پر مذہبی و ادبی حیثیت سے سماج میں سدھار لانے کی ذمہ داری

شعبہ خواتین بزم علم و ادب کا اجلاس ،محترمہ خیرالنساء علیم اور عاصمہ خلیل کا اظہارِ خیال
حیدرآباد۔ 5 اپریل (راست) خواتین کو اللہ نے بڑی بھاری ذمہ داریاں عطا کی ہیں۔ وہ ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کے روپ میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتی اور ہر ایک کا حق ادا کرتی ہیں۔ مذہبی اعتبار سے اسے گھر میں رہ کر اپنے ماں باپ، شوہر کے والدین کی خدمت کے علاوہ اپنی آل و اولاد کی اچھی تربیت کرتے ہوئے دنیاوی اور آخری زندگی کو کامیاب بناتی ہے۔ اسی طرح اپنی علمی قابلیت اور صلاحیتوں کی بناء پر وہ اپنے قلم و قرطاس کا استعمال کرتے ہوئے نثری مضامین اور شعر گوئی کے ذریعہ سماج و معاشرہ کی عکاسی کرتے ہوئے اس میں سدھار پیدا کرنے کا بھی اہم فریضہ ادا کرتی ہیں۔ ان مجموعی خیالات کا اظہار شعبہ خواتین بزم علم و ادب کے ماہانہ اجلاس میں محترمہ خیرالنساء علیم، عاصمہ خلیل اور کنیز فاطمہ کے علاوہ رضیہ چاند نے اپنے مضامین میں کہا کہ مسدوسی ہاؤز مغلپورہ میں نائب صدر شعبہ خواتین محترمہ علیم کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں خواتین نے کہا کہ فی زمانہ اُردو زبان کو سکھانے کیلئے ماؤں کو جوکہ گھر میں رہتی ہیں، اپنی آل و اولاد کو وقت دینا چاہئے تاکہ مذہبی اور ادبی شعور بیدار ہوسکے۔ ادبی اجلاس ’’مذہب اور ادب‘‘ کے انعقاد کے فوری بعد شاعرہ حنا شہیدی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ محترمہ حنا شہیدی اور محترمہ عاصمہ خلیل کے کلام کو بہت داد دی گئی۔ پروگرام کا آغاز حافظہ و قاریہ فاطمہ نادرالمسدوسی کی قرأت کلام پاک اور عاصمہ خلیل کی نعت شریف سے ہوا۔ محترمہ خیرالنساء علیم نے اپنے صدارتی خطاب میں خواتین اور طالبات سے اپیل کی کہ وہ قرآن مجید کی روزانہ تلاوت کریں اور کم از کم ایک رکوع ترجمہ و تفسیر پڑھیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے سورۂ فاتحہ کا ترجمہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ قرآن حکیم کو پڑھنے اور صحیح ادائیگی کے لئے تجوید کا سیکھنا ضروری ہے کیونکہ صحیح ادائیگی نہ ہونے سے معنوی میں تبدیلی ہوجاتی ہے، اس کی چند مثالیں بھی پیش کیں۔ نظامت کے فرائض جوائنٹ سیکریٹری شعبہ خواتین عاصمہ خلیل نے بحسن و خوبی انجام دیں۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں خواتین موجود تھیں۔