انتظامی منظوری کے بغیر ٹنڈر کی طلبی پر چیف سکریٹری کا اعتراض
امراوتی 2 اکٹوبر (پی ٹی آئی) حکومت آندھراپردیش کی مختلف فلاحی اسکیمات کے بارے میں عوامی شعور بیداری کے لئے خواتین کے خود امدادی گروپوں میں تقسیم کے لئے پانچ لاکھ اسمارٹ فونس کی خریدی درکار انتظامی منظوری اور مالیہ کے فقدان کے سبب روک دی گئی۔ محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تحت کام کرنے والی آندھراپردیش ٹیکنالوجی سرویس کی طرف سے جاری کردہ ٹنڈرس کے جواب میں چار کمپنیوں میں موبائیل فونس اور سم کارڈس کی سربراہی کے لئے اگسٹ میں بولی دی تھی۔ ایک عہدیدار نے کہاکہ ’چیف سکریٹری نے مالیہ انتظامی منظوری کے بغیر ٹنڈر کی اجرائی پر اعتراض کیا تھا۔ چنانچہ ہم نے اس عمل کو فی الحال روک دیا ہے‘۔ ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے زائداز 500 کروڑ روپئے کے مالیہ درکار ہونے کے باوجود بنیادی ضابطوں کی عدم تکمیل پر حیرت کا اظہار کیا۔ اے پی ٹیکنالوجی سرویسیس نے اور پانچ لاکھ 4G اسمارٹ فونس اور ڈیٹا سم کارڈس کی سربراہی کے لئے 27 جولائی کو ٹنڈر جاری کیا تھا۔ یہ ٹنڈر کا عمل دو توسیعوں کے ساتھ 31 اگسٹ کو ختم ہوا تھا جس میں چار کمپنیوں نے بولی دی تھی۔ اس سوال پر کہ درکار منظوریوں کے بغیر آیا کس طرح یہ ٹنڈر جاری کیا گیا تھا؟ عہدیدار نے جواب دیا کہ تاخیر سے گریز کے لئے بیک وقت سارا عمل مکمل کرنا چاہتے تھے۔ یہ 4G اسمارٹ فونس خواتین کے خود امدادی گروپس میں ہر 35 گھروں کی انچارج ’’سادھیکاری متر‘‘ کو دیئے جانے والے تھے۔ ان کو اپنے گروپ کے خاندانوں اور حکومت کے درمیان رابطہ کا کام انجام دینے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔