۔ 17 کمپنیوں سے معاہدہ، مکمل رہنمائی اور ٹریننگ کی بھی سہولت
حیدرآباد۔/25جنوری، ( سیاست نیوز) ریاستی وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے کہا کہ خلیجی ممالک میں تلنگانہ کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کیلئے حکومتی سطح پر رہنمائی کی جارہی ہے، 17کمپنیوں سے معاہدے کئے گئے ہیں اور سینکڑوں نوجوانوں کو روزگار حاصل ہوا ہے۔ اپنے حالیہ دورہ قطر، بحرین اور کویت سے واپس ہونے کے بعد سکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کے حالیہ دورہ خلیجی ممالک کے دوران 17کمپنیوں سے معاہدہ کئے گئے ہیں مزید کئی کمپنیاں تلنگانہ سے معاہدہ کرنے میں دلچسپی دکھارہی ہیں۔ ماضی میں خلیجی ممالک میں روزگار حاصل کرنے کی خواہش رکھنے والے نوجوان درمیانی افراد اور ایجنٹس کے چنگل میں پھنس کر پریشان و بے سہارا ہوئے ہیں، حکومت تلنگانہ نے نوجوانوں کو دھوکہ بازوں سے بچانے اور خلیجی ممالک میں روزگار فراہم کرنے کیلئے تلنگانہ اوورسیز میان پاور کمپنی ( ٹام کام ) کا آغاز کیا جس کے ذریعہ نوجوانوں کو تکنیکی تربیت فراہم کی جارہی ہے اور خلیجی ممالک کی کمپنیوں سے راست ربط پیدا کرتے ہوئے باقاعدہ طور پر روزگار کے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔ بیرونی ممالک کو روانہ ہونے کیلئے ویزا اور دوسری تمام تیاریاں قاعدہ قانون کے تحت کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔2014-15 میں قطر کی مشہور شپ یارڈ کمپنی سے معاہدہ کرتے ہوئے کمپنی کیلئے درکار تجربہ کاروں کو ملازمت کے مواقع فراہم کئے گئے۔ 2016 میں دبئی کے قونصل جنرل کی دعوت پر وہ اور ٹی آر ایس کی رکن پارلیمنٹ کویتا نے سلک انڈیا کانفرنس میں شرکت کی اور تلنگانہ کے نوجوانوں کے بارے میں دبئی کے کمپنیوں کو معلومات فراہم کی اور ایک معاہدہ بھی کیا گیا۔ دبئی کی مشہور کمپنی جزیرہ پاور نے حیدرآباد اور نظام آباد کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے ریکروٹمنٹ ڈرائیو کا اہتمام کیا ہے۔ حال ہی میں سعودی عرب کے ایک ہاسپٹل کیلئے 156 نرس اور دوسرے پیرا میڈیکل اسٹاف کا ٹام کام کے ذریعہ تقررات کرنے کی نمائندگی کی گئی جس میں 88 نوجوانوں کا تقرر کیا گیا۔ ریاستی وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر ریاست کو سنہرے تلنگانہ میں تبدیل کرنے کیلئے دن رات کام کررہے ہیں۔ ریاست میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے نئی صنعتی پالیسی تیار کی گئی ہے۔ دوسری جانب نوجوان ریاستی وزیر کے ٹی آر تلنگانہ کو آئی ٹی ہب میں تبدیل کرنے کیلئے عملی اقدامات کررہے ہیں جس کے نتیجہ میں گوگل، ریلائنس، فیس بک، ٹاٹا کنسلٹنسی سرویس جیسے اداروں نے تلنگانہ میں سرمایہ کاری کرنے سے اتفاق کیا ہے۔