خطرناک طوفان ہُدہُد سے نمٹنے کے لیے حکومت ، فوج اور بحریہ چوکس

دولاکھ افراد کا تخلیہ ، چھ فوجی طیارے اور کئی ہیلی کاپٹرس ناگہانی صورتحال کے لیے تیار ، ساحلی اضلاع میں 195 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہواؤں اور موسلادھار بارش کی پیش قیاسی
حیدرآباد ۔ 11 ۔ اکٹوبر : ( پی ٹی آئی ) : خطرناک طوفان ہُدہُد195 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواوں کے ساتھ آندھرا پردیش کی ساحلی پٹی کے قریب پہونچ رہا ہے اور اندیشہ ہے کہ کل اتوار کو دوپہر تک وشاکھاپٹنم کے زمینی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے گا ۔ جس کے پیش نظر ریاستی حکومت ، فوج ، بحریہ اور قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ فورسس احتیاطی اقدامات کے لیے پوری طرح چوکس ہوگئے ہیں ۔ غیر محفوظ نشیبی و ساحلی علاقوں سے تاحال ایک لاکھ 11 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے ۔ راحت و امداد کے کاموں میں ریاستی انتظامیہ ہمہ وقت مصروف ہے جب کہ فوج اور بحریہ کسی بھی ناگہانی اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے ۔ آندھرا پردیش کے اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمشنر اے آر سوکمار سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ضلع سریکاکلم میں 35000 افراد کا تخلیہ کیا گیا ہے ۔ وجیانگرم میں 6000 وشاکھا پٹنم میں 15000 ، مشرقی گوداوری میں 50,000 ، اور مغربی گوداوری میں 5000 افراد کا تخلیہ کیا گیا جنہیں مخدوش مقامات سے نکالتے ہوئے ریلیف کیمپوں کو منتقل کیا گیا ہے ۔ اس دوران ریاستی چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے ایک اجلاس میں اعلی عہدیداروں کے ساتھ اس صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ ( اسرو ) سے درخواست کی کہ ہُدہُدکی پیشرفت کی سٹلائیٹ تصاویر فراہم کی جائیں ۔ آندھرا پردیش کے پانچ ساحلی اضلاع کے 64 منڈلوں کے تحت واقع 436 مواضعات کو خطرناک آندھی و طوفان کا سنگین خطرہ لاحق ہے ۔ جس کے پیش نظر ان اضلاع کے غیر محفوظ نشیبی علاقوں سے لاکھوں افراد کو باہر نکالتے ہوئے 370 ریلیف کیمپوں میں ٹھہرایا گیا ہے ۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ایک سینئیر عہدیدار نے کہا کہ قومی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی 13 ٹیمس ان اضلاع میں تعینات کی گئی ہیں ۔ یلدہانکا فضائی اڈہ سے ہندوستانی فضائیہ کے تین ہیلی کاپٹرس وشاکھا پٹنم کو روانہ کیے گئے ہیں ۔ فوجی اہلکاروں کو تیار رکھا گیا ہے اور مشرقی بحری کمانڈ نے اپنی چار کشتیوں کو تیار رکھا ہے جو کسی بھی ناگہانی سے نمٹنے کے لیے درکار تمام عصری آلات ، ساز و سامان سے لیس ہیں ۔ آئی این ایس ڈیگا میں واقع بحریہ کے ہوائی اڈہ پر چھ طیاروں کو ہمہ وقت تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے جو ہنگامی حالات میں متاثرین کے انخلاء ، راحت و امداد رسانی اور پانی میں محصور ہوجانے والے عوام میں غذا اور دیگر امدادی مواد گرائیں گے ۔ محکمہ موسمیات نے پیش قیاسی کی ہے کہ طوفان ہُدہُدکے اثر سے آندھرا پردیش کے کئی مقامات پر انتہائی موسلا دھار بارش ہوئی ۔ تلنگانہ کے بعض علاقوں میں بھی آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔ حکام نے ساحلوں سے ماہی گیروں کو ہٹادیا ہے اور کشتیاں سمندر سے باہر نکال لی گئی ہیں ۔ پانچ ساحلی اضلاع کے متعدد مقامات پر آج دن سے طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہا اور عوام سڑکوں پر نکلنے کے بجائے گھر میں ہی رہنے کو ترجیح دی ۔ ان علاقوں کے عوام کل دوپہر طوفان ہُدہُد کے پہونچنے کے اندیشوں پر فکر مند ہیں ۔ جن کے ذہنوں میں گذشتہ سال کے طوفان فائیلن کی ہولناک یادیں تازہ ہوگئی ہیں ۔ جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی ۔ بارش اور طوفان کے سبب ساحلی آندھرا پردیش میں فضائی خدمات اور روڈ ٹریفک متاثر ہوئی ہے ۔ ساوتھ سنٹرل ریلوے نے کل اتوار کو اپنی 43 ایکسپریس ٹرینس منسوخ کرنے یا ان کا رخ موڑ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔۔