حیدرآباد لیٹریری فیسٹیول میں ادارۂ سیاست و سالار جنگ میوزیم کی خطاطی نمائش، شرکاء کے تاثرات
حیدرآباد۔ 25 جنوری (پریس نوٹ) خطاطی کا نادر و نایاب ذخیرہ ہندوستان کا عظیم ورثہ ہے جس پر ہر ہندوستانی کو فخر ہے۔ ان خیالات کا تاثر ممتاز ادیب و شاعر جناب جاوید اختر نے ہوٹل پارک حیات میں ’’حیدرآباد لیٹریری فیسٹیول‘‘ کے مشاہدہ کے دوران دیا جوکہ سالار جنگ میوزیم اور روزنامہ سیاست کے اشتراک سے منعقد ہوا تھا۔ ملک کے مایہ ناز دانشور اور ادیب اور شعراء نے اس میں شرکت کی اور کہا کہ ملک میں موجود فن خطاطی کے ورثہ جو مختلف میوزیمس، کتب خانوں اور آرکائیوز میں محفوظ ہے، اس طرح کی نمائشوں کے ذریعہ عوام کے سامنے لایا جائے۔ اس نمائش میں سالار جنگ میوزیم میں محفوظ خطاطی کے ان نمونوں کے عکس کو پیش کیا گیا تھا جو مطلاو مذہب تھے۔ خطاط اور نقاش انہیں ماہرانہ فنکاری اور معدنی رنگوں سے مزین کیا تھا۔ ان خطاطی کی وصلیوں میں سفید رنگ سانچہ موتیوں کے رنگوں سے رقم کیا گیا ہے۔ اس طرح سبز رنگ کیلئے زمرد، سرخ رنگ کیلئے شجٰرف اور نیلے رنگ کیلئے زبرجد استعمال کیا گیا ہے۔ خطاطی کے جن وصلیوں کے عکس نمائش میں رکھے گئے تھے، وہ مایہ ناز خطاطوں کی ماہرانہ خوشنویسی کا مظہر تھے۔ یہ نمونے میر عمادالحسینی، میر سید علی، عبدالرشید ویلمی، محمد حسین کاشمیری کے شاہکار تھے جو خط کوفی، نسخ، ثلث، رقاع، محقق، توقیع، شکستہ، شفیعہ اور طغریٰ کی نمائندگی کررہے تھے۔ علاوہ ازیں خوشنویسی سے متعلق کتب جن میں خط کی کہانی تصویروں کی زبانی، تاریخ خطاطی، صحیفہ خوشنویساں، اردو خوشنویسی مصنفہ خورشید عالم ٹونکی اور انیس صدیقی شامل تھے۔ افتتاحی تقریب میں ڈائریکٹر سالار جنگ میوزیم ڈاکٹر اے ناگیندر ریڈی، دیگر معززین کے ہمراہ شریک تھے۔ یہ نمائش جناب احمد علی صدر شعبہ مخطوطات سالار جنگ میوزیم کی زیرنگرانی آراستہ کی گئی تھی۔ ڈاکٹر سیدہ اصفیہ کوثر ریسرچ آفیسر اور حافظ فریداللہ شریف ریسرچ اسسٹنٹ نے معزز مہمانوں کو نمائش کا مشاہدہ کرایا جس کو ناظرین نے بہت سراہا۔