ماسکو ،3 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب حکومت کے زبردست ناقد اور صحافی جمال خشوگی نے قتل سے پہلے وھاٹس ایپ میسنجر میں ریاست کی پالیسیوں کے ایک اور شخص کے ساتھ ریاض کے پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لئے آن لائن نوجوانوں کی تحریک شروع کرنے کی منصوبہ بندی پر بات چیت کی تھی۔سی این این سے اتوار کو نشر خبروں کے مطابق، خشوگی 400سے بھی زیادہ موبائل پیغامات میں مونٹریال میں واقع سعودی جلاوطن لیڈر عمر عبدالعزیز کے ساتھ منصوبوں پر تبادلہ خیال کر رہے تھے ۔خشوگی نے پیغامات میں سعودی کراؤن پرنس محمد بن سلمان السعود کی سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں سفاک شخصیت قرار دیا ہے ۔خشوگی نے مئی مہینے کے پیغامات میں کہا‘‘جتنے زیادہ متاثرین کو اس نے نگلا ہے ،اس سے زیادہ وہ چاہتا ہے ۔ مجھے تعجب نہیں ہو گا کہ ظلم و ستم ان لوگوں تک پہنچے گا جو اسے خوش کر رہے ہیں’’۔براڈکاسٹر کے مطابق، اگست مہینے میں دونوں سمجھ گئے تھے کہ ان کے پیغامات کو سعودی حکومت ناکارہ کر چکی ہے ۔