خستہ سڑکیں ، ٹریفک جام اور بے بس شہری

پولیس اور بلدیہ کی ناقص کارکردگی ، عوام میں ناراضگی
کے ٹی کے حسین سپنے…

حیدرآباد۔یکم اگسٹ (سیاست نیوز) دونوں شہروں میں ٹریفک جام سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور ٹریفک جام سے نمٹنے کیلئے منظم میکانزم نہ ہونے کی متعدد مرتبہ شکایت کی جا چکی ہے لیکن شہر کی ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے کیلئے یہ ضروری ہے کہ شہر کی سڑکوں کو بہتر بنایا جائے۔ شہر میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے علاوہ محکمۂ عمارات و شوارع کی جانب سے سڑکوں کی تعمیر و مرمت کی جاتی ہے لیکن ان سڑکوں کی حالت کی ابتری سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دونوں محکمۂ جات کی جانب سے کس قدر ناقص تعمیری اشیاء کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ شہر حیدرآباد میں موجود سڑکوں پر بارش کے سبب پڑنے والے کھڈوں کو بند کرنے کے اقدامات کے بجائے اگر بلدیہ کی جانب سے سڑک کی تعمیر کا کام انجام دینے والے کنٹراکٹر و عہدیداروں کے خلاف کاروائی کی جانے لگے تو مستقبل میں سڑک کی تعمیر میں ناقص اشیاء کا استعمال نہیں ہوگا اور جتنی منظورہ رقم ہے وہ مکمل خرچ کرتے ہوئے سڑک کی تعمیر کا کام انجام دیا جائے گا۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے موسم باراں کے آغاز سے قبل دونوں شہروں کے کئی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر مکمل کی گئی تھی لیکن ان سڑکوں کی اب جو حالت ہے اسے دیکھتے ہوئے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ یہ سڑکیں چند ماہ قبل تعمیر کی گئی ہیں۔ بارش میں سڑکو ں کے بہہ جانے کے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ ناقص اشیاء کے استعمال کے سبب ایسا ہوتا ہے علاوہ ازیں پرانی سڑکوں پر ازسرنو سڑک بچھائے جانے کے باعث بھی یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے ۔

پرانے شہر کے علاوہ نئے شہر کے کئی علاقوں میں گذشتہ چند یوم سے جاری بارش نے بلدی عہدیداروں کے دعوؤں کی قلعی تو کھول دی ہے لیکن یہ بات بھی واضح ہو چکی ہے کہ شہریوں کو سہولتوں کی فراہمی کے معاملہ میں کوئی بھی سنجیدہ نہیں ہے۔ بارش کے سبب سڑکوں پر پڑنے والے گڑھوں اور کھڈ کی مرمت کے متعلق مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کا کہنا ہے کہ 7جون 2016سے اب تک جملہ 21ہزار 353گڑھوں کو بند کیا گیا ہے اور 21جولائی 2016سے اب تک 11ہزار 159گڑھوں کی مرمت انجام دی جا چکی ہے۔ شہر کے مختلف مقامات پر جاری ان کاموں کے اچانک معائنوں کی تصاویر بھی ارسال کی جا رہی ہیں لیکن اس کے باوجود شہر کے کئی علاقوں میں اب بھی سڑکوں کی حالت جوں کی توں برقرار ہے۔ محکمۂ ٹریفک پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ شہر میں بہتر سڑکوں کی عدم موجودگی کے سبب ٹریفک پولیس کے اقدامات کارگر ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں اور اس سلسلہ میں بھی عہدیداروں کی توجہ مبذول کروائی جا چکی ہے لیکن اس توجہ دہانی کے کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے۔ پولیس عہدیدار نے مزید بتایا کہ جن مقامات پر گذشتہ دو ماہ کے دوران گڑھے بند کئے گئے ان مقامات پر آج دوبارہ گڑھے نظر آرہے ہیں جو کہ انتہائی افسوسناک بات ہے۔ عوام کی جانب سے بلدیہ کی کارکردگی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا ہے کیونکہ بلدیہ کی جانب سے مرمتی کاموں کے دعوے کئے جارہے ہیں لیکن ان دعوؤں میں کتنی صداقت ہے وہ عوام بہتر جانتے ہیں۔ سڑکوں پر موجود یہ گڑھے شہریوں کیلئے کئی بیماریوں کا سبب بھی بن رہے ہیں جن میں سب سے اہم ریڑھ کی ہڈی کے مسائل ہیں۔

 

وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کا
اچانک دورہ ریت کی کان
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اگست (یواین آئی) تلنگانہ کے وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے ضلع کریم نگر کے کتہ پلی میں ریت کی کان کا اچانک معائنہ کرتے ہوئے کانکنی کے کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا ۔انہوں نے اس موقع پر افسروں کو ہدایت دی کہ ریت کی غیر قانونی کانکنی اندرون تین دن ختم کریں ۔ انہوں نے ریت کی کانکنی کرنے والے مزدوروں سے بھی بات چیت کی ۔ انہو ں نے ضلع ایس پی جویل ڈیون کو ہدایت دی کہ ریت کی غیر قانونی منتقلی کو روکنے کی فوری کارروائی کی جائے ۔