احتجاجی طلبہ تنظیموں کی اسمبلی گھیراؤ کی کوشش پولیس نے ناکام بنادی
حیدرآباد۔/28 مارچ، ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے منظورہ خانگی یونیورسٹیز بل کی بائیں بازو کی جانب سے سخت مخالفت کی جارہی ہے۔ بائیں بازو جماعتوں سے ملحقہ طلبہ تنظیموں نے آج شہر میں زبردست احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی گھیراؤ کی کوششیں کی تاہم پولیس نے احتجاجی طلبہ کو گرفتار کرتے ہوئے انہیں اسمبلی کی جانب بڑھنے سے روک دیا۔ طلبہ نے بطور احتجاج کل بند کا اعلان کیا ہے۔ اسمبلی کی جانب تمام راستوں پر پولیس نے سخت چوکسی اختیار کرتے ہوئے ان طلبہ کو گرفتار کرلیا۔ اسی دوران طلبہ اور پولیس کے درمیان بحث و تکرار کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔ طلبہ تنظیموں نے پولیس رویہ کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے طالبات کی پرواہ کئے بغیر مرد پولیس ملازمین کے ذریعہ ان کی گرفتاری کروائی۔ اس دوران قومی صدر آل انڈیا اسٹوڈنٹ فیڈریشن مسٹر سید ولی اللہ قادری نے طلبہ کی گرفتاری کروائی۔ اس دوران قومی صدر آل انڈیا اسٹوڈنٹ فیڈریشن مسٹر سید ولی اللہ قادری نے طلبہ کی گرفتاریوں اور طریقہ کار کی سخت مذمت کی ہے اور کہا کہ تلنگانہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ طلبہ برادری کے ساتھ جاری برتاؤ میں فوری تبدیلی لائے بصورت دیگر حکومت کو سنگین نتائج کا سامنا کرنے پڑے گا۔ احتجاج میں ایس ایف آئی ، اے آئی ایس ایف، پی ڈی ایس یو ، ٹی وی وی ، اے آئی ایس او، ٹی ایس ایف و دیگر شامل تھے۔ طلبہ نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے کے جی سے پی جی تک مفت تعلیم کے وعدہ کو پورا کرنے کے بجائے ایسے اقدامات و فیصلے کررہی ہے جس کے سبب پورے سرکاری تعلیمی نظام کو نقصان ہے۔ طلبہ تنظیموں کے قائدین نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ریلائنس جیسے ادارہ کے حق میں بہتری کے فیصلے کرتے ہوئے تعلیمی شعبہ کو کارپوریٹ شعبہ کے شکنجے میں جھونکنا چاہتی ہے جس سے تعلیمی نظام مکمل طور تباہ ہوجائے گا۔