ممبئی۔یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی میں خانگی ہاسپٹلس میں آپریشن کے ذریعہ زچگی کے واقعات میں بے تہاشہ اضافہ ہوا ہے۔ آر ٹی آئی سوال پر یہ انکشاف ہوا کہ سرکاری دواخانوں کے مقابلے سال 2010 اور 2015 کے مابین خانگی دواخانوں میں آپریشن کی شرح زیادہ تھی۔ ممبئی کے محقق سبرنا گھوش نے حال ہی میں آپریشن کے ذریعہ زچگی کے سلسلہ میں آن لائین مہم شروع کی ہے۔ انہوں نے جولائی 2016ء میں حق اطلاعات قانون کے تحت درخواست داخل کی تھی۔ ممبئی میں ستمبر 2016ء سے آپریشن کے ذریعہ زچگی کی تمام تفصیلات اسسٹنٹ ہیلتھ آفیسر فراہم کی ہے۔ اس تنظیم نے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ 2010ء میں ممبئی کے سرکاری ہاسپٹلس میں 87,509 نارمل زچگی ہوئی جبکہ 9,593 آپریشن ہوئے۔ اس کے برعکس خانگی ہاسپٹلس میں 59,540 نارمل اور 21,299 آپریشن کے ذریعہ زچگی ہوئی۔ 2015ء میں سرکاری ہاسپٹلس میں 64,816 نارمل اور 21,744 آپریشن کے ذریعہ زچگی ہوئی اور اسی سال خانگی ہاسپٹلس میں 44,732 نارمل اور 34,465 آپریشن کے ذریعہ زچگی ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ آپریشن کے ذریعہ زچگی ایک تجارت بن گئی ہے۔ ہاسپٹلس اور ڈاکٹرس غیر ضروری خواتین کا آپریشن کرتے ہوئے دولت کمارہے ہیں۔