اسکول میں حفاظتی پر انتظامیہ کونوٹس کی اجرائی ، فرضی سرٹیفیکٹ پر سخت کارروائی
حیدرآباد۔25فروری(سیاست نیوز) شہر میں موجود خانگی اسکولوں کو مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے آتش فرو آلات کی تنصیب اور عمارتوں میں آتشزدگی کے حادثہ کی صورت میں محفوظ رہنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کی تفصیلات جمع کروانے کے لئے نوٹسوں کی اجرائی کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ 15یوم کے دوران دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ جی ایچ ایم سی حدود میں موجود اسکولوں کی تمام تفصیلات حاصل کرلی جائیں گی اور ان تفصیلات کے حصول کے ساتھ ہی جی ایچ ایم سی محکمہ تعلیم کے اعلی عہدیداروں سے مذاکرات شروع کئے جائیں گے اور ان اسکولوں میں جن میں آتش فرو آلات کی تنصیب عمل میں نہیں لائی گئی ہے اور جن اسکولوں کی جانب سے فرضی سرٹیفیکیٹ داخل کئے گئے ہیں ان کو مہر بند کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں گے۔بتایا جاتا ہے کہ اعلی عہدیداروں کو اس بات کی شکایات موصول ہوئی ہے کہ شہر میں چلائے جانے والے بیشتر خانگی اسکولوں کی جانب سے محکمہ تعلیم میں جو جی ایچ ایم سی کے شعبہ فائر سیفٹی کا صداقتنامہ داخل کیا گیا ہے وہ فرضی ہے یا پھر ایک ہی صداقتنامہ کے کئی نقولات مختلف اسکول انتظامیہ کی جانب سے داخل کرتے ہوئے اجازت حاصل کی گئی ہیں اسی لئے جی ایچ ایم سی نے شہر حیدرآباد کے اسکولوں کی جانب سے جمع کردہ صداقتنامہ کی جانچ کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جار ہاہے کہ محکمہ بلدی نظم و نسق کی ہدایت پر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے جو اسکوڈ تشکیل دیا ہے اس اسکواڈ کے ذریعہ اسکول اور کالجس کی فوری تنقیح کو یقینی بنایاجائے گا تاکہ سالانہ امتحانات کے فوری بعد ان کی مسلمہ حیثیت کو ختم کرتے ہوئے عوام کو اس بات سے واقف کرویا جاسکے اور تعلیم پر کوئی اثر نہ ہو ۔محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کی جانب سے اس بات کی توثیق کی گئی ہے کہ کئی اسکولوں کے صداقتناموں کے سلسلہ میں خود محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کو یقین نہیں ہے لیکن چوتھے درجہ کے ملازمین کی جانب سے کی جانے والی کاروائیوں کی وجہ سے بیشتر اسکولوں کو مسلمہ حیثیت حاصل ہوچکی ہے اور اسے فوری ختم کرنا دشوار ہے کیونکہ ان اسکولوں میں کئی ہزار طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں اسی لئے جی ایچ ایم سی کے عہدیدارو ںکو مشورہ دیا جا رہاہے کہ وہ سالانہ امتحانات سے قبل ہی اپنی تنقیح مکمل کرلیں تاکہ آئندہ تعلیمی سال کے دوران قواعد پر پورے نہ اترنے والے اسکولوں کی مسلمہ حیثیت کو ختم کیاجاکے۔خانگی اسکولوں کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ ریاست میں موجود بیشتر تمام سرکاری اسکولوں اور کالجس میں کہیں بھی آتش فرو آلات ہیں اور نہ ہی درکار سہولتیں ہیں پہلے ان پر کاروائی کی جانی چاہئے ۔