حکومت سے نمائندگی کے بعد محکمہ اقلیتی بہبود سے احکام جاری
حیدرآباد ۔ 3۔ اکتوبر (سیاست نیوز) حکومت نے خادم الحجاج کی حیثیت سے منتخب ہونے والے سرکاری ملازمین کے ایام حج کو ڈیوٹی میں شمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلہ میں محکمہ اقلیتی بہبود سے احکامات جاری کئے۔ جی او ایم ایس 30 میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کی تنظیم نے حکومت سے نمائندگی کی کہ خادم الحجاج کی حیثیت سے منتخب ہونے والے سرکاری ملازمین کو بعض محکمہ جات کی جانب سے سعودی عرب روانگی پر اعتراضات کئے جارہے ہیں اور ایام حج کے دوران ان کی غیر حاضری کو ڈیوٹی میں شمار نہیں کیا جارہا ہے ۔ کئی خادم الحجاج نے اس سلسلہ میں حکومت سے نمائندگی کی تھی۔ اس معاملہ کا جائزہ لینے کے بعد حکومت نے تلنگانہ حج کمیٹی کے ذریعہ خادم الحجاج منتخب ہوکر سعودی عرب روانہ ہونے والے سرکاری ملازمین کیلئے 45 دن کی غیر حاضری کو ڈیوٹی میں شمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مذکورہ عہدیدار یا ملازم اس مدت کیلئے ٹراویلنگ الاؤنس اور گرانی الاؤنس کیلئے اہل نہیں ہوں گے۔ تلنگانہ حج کمیٹی کی جانب سے انہیں دی جانے والی سہولتیں بشمول فارن کرنسی حاصل کی جاسکتی ہے۔ حکومت نے سرکاری ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ خادم الحجاج منتخب ہونے کے بعد انہیں متعلقہ محکمہ جات میں رخصت کیلئے درخواست دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ تاہم سعودی عرب روانگی سے قبل متعلقہ عہدیدار مجاز سے اجازت حاصل کرنی ہوگی۔ ان احکامات سے سرکاری ملازمین کو بڑی راحت ملی ہے۔ خادم الحجاج منتخب ہونے والے سرکاری ملازمین کی عام شکایت تھی کہ ان کا متعلقہ محکمہ سفر حج کی اجازت دینے سے گریز کر رہا ہے ۔